جس کی دوستی جسم کے تمام رگ ریشہ ،روح ،ہڈیوں اوران کے گودے تک میں متخلل یعنی سرایت کرچکی ہو۔ محمدصلی اللہ علیہ وسلم کی تمام انبیاء پرفضیلت پھر ان دونوں ہستیوں میں سب سے افضل ہمارے نبی آخرالزماں محمدصلی اللہ علیہ وسلم ہیں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:(أنا سید ولد آدم) یعنی: میں پوری اولادِ آدم کا سردارہوں۔ یہی وجہ ہے کہ اسراء ومعراج کے واقعہ میں،بیت المقدس میں محمدصلی اللہ علیہ وسلم کو تمام انبیاء کی امامت کاشرف حاصل ہوا،اور یہ بات معلوم ہے کہ امامت میں یہ تقدم ،مطلقاً افضیلت کی دلیل ہے،پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت کے دن بھی پوری کائنات کی قیادت وسیادت کا شرف حاصل ہوگا، اللہ تعالیٰ کاوہ قرب نصیب ہوگا جس پر دوسرا کوئی فائز نہ ہوسکے گا،جسے وسیلہ جیسے عظیم نام کے ساتھ موسوم کیا گیا ہے، (ثم سلو اللہ لی الوسیلۃ) ہمارا اس بات پر کامل یقین وایمان ہے کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم افضل الرسل ہیں،اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت، اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمام جنوں وانس پر سب سے بڑی نعمت ہے، اللہ تعالیٰ نے اس نعمتِ عظیمہ کا احسان جتلاتے ہوئے ارشاد فرمایا: [لَقَدْ مَنَّ اللہُ عَلَي الْمُؤْمِنِيْنَ اِذْ بَعَثَ فِيْھِمْ رَسُوْلًا مِّنْ اَنْفُسِھِمْ يَتْلُوْا عَلَيْھِمْ اٰيٰتِہٖ وَيُزَكِّيْھِمْ وَيُعَلِّمُھُمُ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَۃَ۰ۚ وَاِنْ كَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِيْ ضَلٰلٍ مُّبِيْنٍ][1] یعنی: اللہ تعالیٰ نے مؤمنین پر احسان فرمایا ہے کہ ان میں،انہی میں سے ایک رسول مبعوث فرمادیا ،جو ان پر اس کی آیات کی تلاوت فرماتا ہے اور ان کاتزکیہ کرتا ہے اور انہیں کتاب وسنت کی تعلیم دیتا ہے، اگرچہ وہ اس سے قبل کھلی گمراہی میں تھے۔ |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |