محمدصلی اللہ علیہ وسلم نبی آخر الزماں ہیں محمدصلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں،چنانچہ فرمایا: [مَا كَانَ مُحَمَّدٌ اَبَآ اَحَدٍ مِّنْ رِّجَالِكُمْ وَلٰكِنْ رَّسُوْلَ اللہِ وَخَاتَمَ النَّـبِيّٖنَ۰ۭ ][1] یعنی:محمدصلی اللہ علیہ وسلم تم میں سے کسی مرد کے باپ نہیں ہیں،بلکہ اللہ کے رسول اور انبیاء کے سلسلے کو ختم کرنے والے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے:(أنا خاتم النبیین لانبی بعدی) یعنی:ـمیں خاتم النبیین ہوں،میرے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔ یہی وجہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کو عالم گیر ہونے کا شرف حاصل ہے اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رہتی دنیا تک کے ہرانسان کا رسول قرار دیاگیاہے:[ قُلْ يٰٓاَيُّھَا النَّاسُ اِنِّىْ رَسُوْلُ اللہِ اِلَيْكُمْ جَمِيْعَۨا ][2] کہہ دواے لوگو!میں تم سب کی طرف اللہ کارسول ہوں۔ دوسرے مقام پرفرمایا:[وَمَآ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا كَاۗفَّۃً لِّلنَّاسِ بَشِيْرًا وَّنَذِيْرًا][3] اور ہم نے تو آپ کو تمام لوگوں کیلئے بشیرونذیر بناکر بھیجا ہے۔ محمدصلی اللہ علیہ وسلم جنوں کے بھی نبی ہیں جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم قیامت تک کے عالم انسانیت کے رسول ہیں اسی طرح جنوں کی طرف بھی مبعوث فرمائے گئے۔ فرمایا:[ قُلْ اُوْحِيَ اِلَيَّ اَنَّہُ اسْتَـمَعَ نَفَرٌ مِّنَ الْجِنِّ فَقَالُوْٓا اِنَّا سَمِعْنَا قُرْاٰنًا |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |