Maktaba Wahhabi

141 - 271
میں کہتا ہوں علی رضی اللہ عنہ کا یہ اثرمصنف ابنِ ابی شیبہ (۱/۱۰۲) میں بھی ہے۔ مسلمانوں کا قرآن کی سورتوں ،آیتوں ،کلمات اور حروف کی تعداد پر اتفاق ہے ۔ ایسے شخص کے کفر میں مسلمانوں میں کوئی اختلاف نہیں جو قرآن کی کسی ایک صورت یا آیت یا کلمہ یا حرف جس کا قرآن میں سے ہونا متفق علیہ ہو،کا انکار کرے۔ یہ اس بات کی قطعی دلیل ہے کہ قرآن حروف پر مشتمل کتاب ہے۔[1] قرآن حروف وکلمات ہے قرآن مجیدکے حروف وکلمات ہونے پر مؤلف رحمہ اللہ نے آٹھ دلائل بیان کیئے ہیں ۔ (مؤلف رحمہ اللہ کاقرآنِ حکیم کے حروف پر مشتمل ہونے کو ثابت کرنا درحقیقت فرقۂ اشاعرہ پر رد ہے جو قرآنِ حکیم کے حروف مقروء ہ کو مخلوق قرارد یتے ہیںاور ان حروف کو کلام اللہ کی تعبیر سمجھتے ہیں اور کلام اللہ سے مراد بقول ان کے وہ معنی ہے جو قائم بذات اللہ ہے،چنانچہ ان کے رد کیلئے وہ آٹھ دلائل ملاحظہ ہوں) 1 کفار نے قرآن مجیدکو شعر قرار دیا ہے ۔اور شعر کا اطلاق حروف وکلمات پر مشتمل کلام ہی پر کیا جاسکتا ہے ۔(لہذا معلوم ہوا کہ قرآن حروف وکلمات پر مشتمل کلام ہے ۔) 2اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی تکذیب کرنے والوںکو چیلنج دیا ہے کہ اس جیسا کلام پیش کرو ، اگر قرآن حروف وکلمات پر مشتمل کلام نہیں تو چیلنج بالکل باطل ہے ،کیونکہ چیلنج معلوم ومعقول چیز کے متعلق ہوتا ہے ناکہ غیر معلوم وغیر معقول چیز کے متعلق ۔
Flag Counter