اللہ تعالیٰ کی عبادت ہے،لہذا یہ توحید الوہیت ہوا،(بِرَبِّ النَّاسِ)توحید ربوبیت بھی ہے اور توحید اسماء وصفات بھی۔ (مَلِکِ النَّاسِ)بھی اسی طرح توحید ربوبیت اور توحید اسماء وصفات دونوں کو ثابت کررہا ہے۔ (اِلٰہِ النَّاسِ) میں توحید الوہیت کا اثبات بھی ہے اور توحید اسماء وصفات کابھی۔ توحیدِ ربوبیت اور توحیدِ اسماء وصفات ،توحیدِ الوہیت کو مسلتزم ہیں انبیاء کرام کی اصل دعوت کا محور( توحید الوہیت )ہے،اور توحید الوہیت پر مکمل ایمان،توحید ربوبیت اور توحید اسماء وصفات کے اقرار کے بغیر ممکن نہیں ہے،لہذا ربوبیت اور اسماء وصفات پر ایمان، درحقیقت توحید الوہیت پر ایمان کومستلزم ہے۔ قولہ تعالیٰ :[یَاأَیُّھَاالنَّاسُ اعْبُدُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ وَالَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ ]سے یہ حقیقت بخوبی عیاں ہوجائے گی۔ مزید وضاحت کیلئے سورۃالنمل کی آیت نمبر۶۰تا ۶۴کا مطالعہ کیاجائے۔ [اَمَّنْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ وَاَنْزَلَ لَكُمْ مِّنَ السَّمَاۗءِ مَاۗءً۰ۚ فَاَنْۢبَتْنَا بِہٖ حَدَاۗىِٕقَ ذَاتَ بَہْجَۃٍ۰ۚ مَا كَانَ لَكُمْ اَنْ تُنْۢبِتُوْا شَجَـرَہَا۰ۭ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللہِ۰ۭ بَلْ ہُمْ قَوْمٌ يَّعْدِلُوْنَ۰ۭ اَمَّنْ جَعَلَ الْاَرْضَ قَرَارًا وَّجَعَلَ خِلٰلَہَآ اَنْہٰرًا وَّجَعَلَ لَہَا رَوَاسِيَ وَجَعَلَ بَيْنَ الْبَحْرَيْنِ حَاجِزًا۰ۭ ءَاِلٰہٌ مَّعَ اللہِ۰ۭ بَلْ اَكْثَرُہُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ ۔ اَمَّنْ يُّجِيْبُ الْمُضْطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَيَكْشِفُ السُّوْۗءَ وَيَجْعَلُكُمْ خُلَـفَاۗءَ الْاَرْضِ۰ۭ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللہِ۰ۭ قَلِيْلًا مَّا تَذَكَّرُوْنَ ۔ اَمَّنْ يَّہْدِيْكُمْ فِيْ ظُلُمٰتِ الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَنْ يُّرْسِلُ الرِّيٰحَ بُشْرًۢا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِہٖ۰ۭ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللہِ۰ۭ تَعٰلَى اللہُ عَمَّا يُشْرِكُوْنَ ۔ اَمَّنْ يَّبْدَؤُا الْخَلْقَ ثُمَّ يُعِيْدُہٗ وَمَنْ يَّرْزُقُكُمْ مِّنَ السَّمَاۗءِ وَالْاَرْضِ۰ۭ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللہِ۰ۭ قُلْ ہَاتُوْا بُرْہَانَكُمْ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ ] |
Book Name | حدیث جبریل |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 271 |
Introduction | ایک حدیث کی شرح پر مشتمل ہے،یہ حدیث اہلِ علم کے نزدیک (حدیث جبریل)کے نام سے مشہور ہے، جبریل امین علیہ السلام جوتمام انبیاء ومرسلین کے امینِ وحی ہیں،رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے چندروز قبل انسانی شکل میں تشریف لائے،جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی ایک جماعت کے ساتھ تشریف فرما تھے ۔جبریل علیہ السلام کی آمد کامقصد لوگوں کو انتہائی اختصار کے ساتھ مہماتِ دین کی آگاہی دینا تھا،جس کیلئے وہ چندسوالات لیکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوئے،اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بندھے ٹکے الفاظ میں جوابات ارشاد فرمائے۔ امام نووی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو (اصل الاسلام) قراردیاہے،امام قرطبی رحمہ اللہ نے اسے (ام السنۃ) کہا ہے،حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ نے فرمایاہے:جس طرح سورۃ الفاتحہ، اُم القرآن ہے ،اسی طرح حدیث جبریل(اُم السنۃ)ہے،حافظ ابن رجب البغدادی رحمہ اللہ فرماتےہیں: یہ حدیث پورے دین کی شرح پر مشتمل ہے۔ |