Maktaba Wahhabi

252 - 271
ہرہدایت یافتہ انسان کیلئے ہدایت ،اور گمراہ شخص کی گمراہی ، اللہ تعالیٰ کی مشیئت وارادہ سے حاصل ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ نے بندوں کیلئے سعادت اور ضلالت کا راستہ بیان فرمادیا ہے ،اور انہیں زیورِعقل سے بھی آراستہ فرمادیا جس کی مددسے وہ نفع بخش اور نقصان دہ چیز میں تمیز کرسکیں، چنانچہ جو ہدایت کا انتخاب کرکے اس پر رواں دواں ہوگیا وہ ضرور بالضرور سعادتِ کاملہ کے عظیم صلہ کو حاصل کرلے گا۔سعادت کی اس راہ پر چلنے میں بندے کی مشیئت وارادہ کو پورا پورا دخل حاصل ہے ،اور بندے کی یہ مشیئت وارادہ مکمل طور پر اللہ تعالیٰ کی مشیئت وارادہ کے تابع ہے، اور ہدایت کا یہ معاملہ اللہ تعالیٰ کے فضل واحسان کے بہ سبب ہے۔اورجس شخص نے طریقِ ضلالت کا انتخاب کرکے اسے اپنالیا وہ یقینا شقاوت (بدبختی) کے گڑھے میں جاگرے گا، بندے کے گمراہی کے راستہ کو منتخب کرنے میں اس کی مشیئت وارادہ کو مکمل دخل حاصل ہے ،اور بندے کی یہ مشیئت وارادہ ، اللہ تعالیٰ کی مشیئت وارادہ کے تابع ہے، اور شقاوت کا یہ معاملہ عدل کے بہ سبب ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: [اَلَمْ نَجْعَلْ لَّہٗ عَيْنَيْنِ۔ وَلِسَانًا وَّشَفَتَيْنِ ۔ وَہَدَيْنٰہُ النَّجْدَيْنِ ][1] ترجمہ:کیا ہم نے اس کی دو آنکھیں نہیں بنائیں ۔ اور زبان اور ہونٹ (نہیں بنائے)۔ ہم نے دکھا دیئے اس کو دونوں راستے۔ نیز فرمایا: [اِنَّا ہَدَيْنٰہُ السَّبِيْلَ اِمَّا شَاكِرًا وَّاِمَّا كَفُوْرًا][2] ترجمہ:ہم نے اسے راہ دکھائی اب خواہ وہ شکر گزار بنے خواہ ناشکرا۔
Flag Counter