Maktaba Wahhabi

127 - 271
ایمان کا تیسرا رکن:ایمان بالکتب کتب ،کتاب کی جمع ہے،اورکتاب بمعنی مکتوب ہے،کتاب کو کتاب اس لئے کہا جا تا ہے کہ اس میں احکام ومسائل وغیرہ مکتوب یعنی لکھے ہوئے ہوتے ہیں۔ حدیث میں جن کتب پر ایمان لانے کا ذکرہے،ان سے مراد وہ کتب ہیں جو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسولوں پر نازل فرمائیں، قرآنِ پاک سے اس بات کا علم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے ہرنبی پر کتاب اتاری ہے،چنانچہ فرمایا: [كَانَ النَّاسُ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً۰ۣ فَبَعَثَ اللہُ النَّبِيّٖنَ مُبَشِّرِيْنَ وَمُنْذِرِيْنَ۰۠ وَاَنْزَلَ مَعَہُمُ الْكِتٰبَ ][1] یعنی:لوگ ایک جماعت تھے،پھر اللہ تعالیٰ نے انبیاء کو مبعوث فرمایا جو خوشخبری دینے والے اورڈرانے والے تھے،اور ان کے ساتھ کتاب بھی اتاری۔ ابراہیمعلیہ السلاماور نوحعلیہ السلامکے تذکرہ میں فرمایاہے: [وَجَعَلْنَا فِيْ ذُرِّيَّـتِہِمَا النُّبُوَّۃَ وَالْكِتٰبَ ][2] یعنی:اور ہم نے ان کی ذریت میں نبوت اور کتاب رکھی۔ کتب سابقہ پر ایمان لانے کا طریقہ تمام کتبِ سابقہ پر ایمان لانا اور ان کے سچا ہونے کی تصدیق کرنا فرض ہے،اور یہ کہ وہ سب منزل من اللہ ہیں، اللہ تعالیٰ کا کلام ہیں، اور مخلوق نہی ںہیں۔
Flag Counter