Maktaba Wahhabi

108 - 393
معاذ رضی اللہ عنہ نے مرض وفات میں کہا کہ میری شادی کرادو، میں اس بات کو ناپسند کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ سے غیر شادی شدہ حالت میں ملاقات کروں۔ [1] ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ’’ اگر میں دس دن زندہ رہوں … یا یہ فرمایا کہ اگر میں دنیا میں صرف دس دن رہوں … تو میں اس بات کو پسند کروں گا کہ ان دنوں میں بھی میرے پاس بیوی ہو۔ [2] حافظ ابن ابی شیبہ نے میسرہ سے روایت کیا ہے کہ مجھ سے طاؤس نے کہا کہ تم ضرور نکاح کروگے یا میں تم سے وہ بات کہوں گا جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے ابوالزوائر سے کہی تھی کہ تم نکاح اس لیے نہیں کرتے ہو کہ تم عاجز ہو یا فاجر۔ [3] امام ابن قیم رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’ روضۃ المجین‘‘ میں ذکر کیا ہے کہ ’’ امام مروزی نے کہا کہ ابوعبداللہ یعنی امام احمد رحمہ اللہ بن حنبل نے فرمایا کہ بے زوج زندگی کا اسلام سے قطعاً کوئی تعلق نہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ خواتین سے شادی کی، جب آپ کی وفات ہوئی، تو نو بیویاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسالۂ عقد میں تھیں، اگر بشر بن حارث شادی کرلیتا تو اس کا معاملہ مکمل ہوجاتا، لوگوں نے نکاح کرنا چھوڑ دیا ہے، تو ان کا نہ جہاد ہے، نہ حج اور نہ کوئی اور عمل۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس حال میں صبح کرتے کہ آپ کے پاس کوئی چیز نہ ہوتی، اس کے باوجود آپ نے جب انتقال فرمایا تو آپ کے گھر میں نو بیویاں تھیں، آپ نکاح کو پسند فرماتے، اس کی ترغیب دیتے اور تجرد کی زندگی سے منع فرماتے تھے، تو جو شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سے اعراض کرے، وہ حق پر نہیں ہے، یعقوب علیہ السلام نے حزن و غم کے دور میں بھی شادی کی اور آپ کے ہاں
Flag Counter