Maktaba Wahhabi

26 - 393
دوسرے مقام پر ہے: ’’ خاوند والی کے پاس بالکل نہ بیٹھو، اس کے ساتھ مل کر تکیہ نہ لگاؤ، اس کے ساتھ مل کر شراب نہ پیئو تاکہ تمہارا نفس اس کی طرف مائل نہ ہوجائے اور اپنے دل کے سبب ہلاکت کی طرف نہ گرجاؤ۔ ‘‘ [1] مغنیہ سے الفت کی ممانعت کا ذکر تورات میں ہے: ’’ مغنیہ سے الفت نہ کرو تاکہ اپنے ناز و نخرہ سے وہ تمھیں شکار نہ کرے۔ ‘‘[2] زنا سے دور رہنے کے بارے میں سفر یشوع بن سیراخ میں ہے: ’’ بدکار عورت سے نہ ملو تاکہ اس کے جال میں نہ پھنس جاؤ۔ ‘‘ [3] اسی سفر میں یہ بھی لکھا ہے: ’’ جو شخص بدکار عورتوں سے میل جول رکھے گا، وہ بے شرمی و بے حیائی میں بڑھ جائے گا، گھن اور کیڑے اس کے وارث بنیں گے، بے شرم و بے حیا انسان کو بیخ و بن سے اکھاڑ پھینکا جاتا ہے۔ ‘‘ [4] جہاں تک تورات میں کاہنوں کے لیے زانی عورتوں سے شادی کی ممانعت کا تعلق ہے، تو ذکر کیا گیا ہے کہ رب تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام کو حکم دیا کہ وہ کاہنوں کو یہ حکم دے دیں: ’’ وہ بدکار یا استعمال شدہ عورت سے شادی نہ کریں۔ ‘‘ [5]
Flag Counter