Maktaba Wahhabi

287 - 393
حتی کہ بچے کو جنم دو، جب اس نے بچے کو جنم دیا تو بچے کو کپڑے کے ٹکڑے میں لپیٹ کر لے آئی اور عرض کرنے لگی کہ بچے کو میں نے جنم دے دیا ہے، آپ نے فرمایا کہ واپس چلی جاؤ، بچے کو دودھ پلاؤ حتی کہ جب بچے کا دودھ چھڑوادو تو پھر آؤ، جب اس نے بچے کا دودھ چھڑادیا، تو پھر بچے کو لے کر آئی کہ اس کے ہاتھ میں روٹی کا ٹکڑا تھا، اس نے عرض کیا:اللہ تعالیٰ کے نبی! میں نے بچے کا دودھ چھڑادیا ہے اور یہ اب اس نے کھانا کھانا شروع کردیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ بچہ ایک مسلمان کے سپرد کردیا اور پھر آپ کے حکم سے عورت کے سینے کے برابر گڑھا کھودیا گیا اور پھر آپ نے لوگوں کو حکم دیا اور انھوں نے اسے رجم کردیا۔ خالد بن ولید نے ایک پتھر اس کے سر پر مارا، جس کی وجہ سے خون کے چھینٹے خالد کے چہرے پر پڑگئے، تو انھوں نے اسے گالی دی، یہ گالی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی سن لی، تو آپ نے فرمایا:خالد رک جاؤ، اس ذات پاک کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، اس عورت نے ایسی سچی پکی توبہ کی ہے کہ اگر ٹیکس وصول کرنے والا بھی ایسی توبہ کرے، تو اسے بخش دیا جائے۔ [1] جس بات نے ماعز بن مالک اور اس غامدیہ عورت کو اس بات پر آمادہ کیا کہ وہ
Flag Counter