Maktaba Wahhabi

388 - 393
قُلْ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَغُضُّوا مِنْ اَبْصَارِہِمْ وَیَحْفَظُوا فُرُوْجَہُمْ ذٰلِکَ اَزْکَی لَہُمْ اِنَّ اللّٰہَ خَبِیْرٌ بِمَا یَصْنَعُوْنَ [1] (……………………………………………………………………………………………………………………) امام قرطبی رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ’’ دل کی طرف کھلنے والا یہ بڑا دروازہ اور جو اس کے طریقوں میں سب سے زیادہ آباد ہے، اس کی وجہ سے بہت سی تباہ کاری پھیلی، لہٰذا اس سے پرہیز کرنا واجب ہے تمام محرمات سے نظر کو نیچے رکھنا واجب ہے بلکہ ہر اس چیز سے نظر کو بچانا چاہیے، جس سے فتنے کا اندیشہ ہو۔ [2] شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں ’’ نظر فسادِ قلب کی داعی ہے، بعض سلف کا قول ہے کہ نظر دل کے لیے زہر آلود تیر ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے شرم گاہوں کی حفاظت کا حکم دیا ہے جیسا کہ نظروں کو نیچے رکھنے کا حکم دیا جو شرم گاہوں کی حفاظت کا سبب ہے۔ [3] شیخ محمد جمال الدین قاسمی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے غض بصر کا حکم حفظ فرج سے پہلے بیان فرمایا ہے، اس لیے کہ نظر زنا کا پیغام ہے، نظر نیچی رکھنا دل کے علاج کی دواؤں میں سے ایک بہت بڑی دوا ہے، یہ دل کی بیماریوں کے مادہ کو اکھاڑ پھینکتی ہے۔ [4] حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:’’ ذٰلِکَ
Flag Counter