Maktaba Wahhabi

389 - 393
أَزْکٰی لَھُمْ ‘‘ یعنی یہ ان کے دلوں کے لیے زیادہ پاکیزدگی اور ان کے دین کے لیے زیادہ تقویٰ کا باعث ہے، جیسا کہ کہا گیا ہے کہ جس نے اپنی بصارت کی حفاظت کی اللہ تعالیٰ اس کی بصیرت میں نور پیدا فرمادیتا ہے اور اس کے دل کو سیراب کردیتا ہے۔ [1] نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اجنبی عورت سے صرف نظر کا حکم دیا ہے۔ امام مسلم نے جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اچانک نظر کے بارے میں پوچھا تو آپ نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنی نظر کو ہٹالوں [2] جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی پیاری اُمت کو اجنبی عورت کی طرف دیکھنے کے خطرات سے بھی آگاہ فرمایا ہے۔ امام مسلم نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ابن آدم پر اس کا زنا کا حصہ لکھ دیا گیا ہے، جو اسے یقینا پالے گا، دونوں آنکھوں کا زنا دیکھنا ہے، دونوں کانوں کا زنا سننا ہے، زبان کا زنا بات کرنا ہے، ہاتھ کا زنا پکڑنا ہے، پاؤں کا زنا چلنا ہے، دل خواہش اور تمنا کرتا ہے اور شرم گاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کردیتی ہے۔ [3] امام ابن قیم رحمہ اللہ اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آنکھ کے زنا کو پہلے ذکر فرمایا کیونکہ یہ ہاتھ، پاؤں، دل اور شرم گاہ کا زنا ہے۔ [4] رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت فضل بن عباس کے چہرے کو دوسری طرف پھیردیا تھا، جب
Flag Counter