Maktaba Wahhabi

59 - 393
بے راہ روی ہے۔ ‘‘[1] ڈاکٹر جان بیسٹن [2](Jhon Beaston)نے لکھا ہے کہ ’’بہت سی تحقیقات کے نتیجہ میں جمع کی جانے والی معلومات اس بات کی دلیل ہیں کہ اکثر جنسی امراض شادی کے دائرہ سے باہر کے جنسی تعلقات … یعنی زنا … کا نتیجہ ہوتے ہیں۔ [3] ذاکر نکول [4] نے کہا ہے کہ ’’ آج ہمیں جس مشکل کا سامنا ہے، وہ ہماری اخلاقی اقدار کا ایسی اقدار سے بدل جانا ہے، جنھوں نے حرام جنسی تعلقات کی حوصلہ افزائی کی اور کر رہی ہیں اور انھوں نے ان امراض کے پھیلانے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، جو جنسی بے راہ روی کے نتیجہ میں پیدا ہوتے ہیں۔ ‘‘ [5] زنا کے باعث جنسی امراض کے پھیلنے کی اس بات سے بھی تائید ہوتی ہے، کہ جن ممالک میں زنا عام ہے، ان میں جنسی امراض کی بھی کثرت ہے۔ انسائیکلو پیڈیا آف برطانیہ میں ہے کہ امریکہ کے سرکاری ہسپتالوں میں ہر سال آتشک کے دو لاکھ اور سوزاک کے ایک لاکھ ساٹھ ہزار مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ صرف انہی امراض کے علاج کے لیے ساڑھے چھ ہسپتال مخصوص ہیں، جب کہ ان غیر سرکاری ڈاکٹروں کے نتائج ان سرکاری ہسپتالوں سے زیادہ ہیں، جن کی طرف آتشک کے ۶۱% اور سوزاک کے ۸۹ % مریضوں نے رجوع کیا۔[6]
Flag Counter