Maktaba Wahhabi

60 - 393
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بہت اچھی طبی سہولتوں کے باوجود ان ممالک میں ان امراض میں اضافہ ہورہا ہے اور وہ ان بیماریوں کی شرح میں کوئی کمی نہیں کرسکے۔ آتشک سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ’’ امریکا میں سال ۱۹۵۶۔ ۱۹۵۷ء میں آتشک(Syphilis)میں سات ہزار چھ سو شہری مبتلا ہوئے، جب کہ ۱۹۶۰۔ ۱۹۶۱ء میں ان مریضوں کی تعداد بیس ہزار آٹھ سو ہوگئی تھی، اس طرح صرف امریکہ میں سوزاک(Gonomboed)کے مریضوں کی سالانہ تعداد دس لاکھ ہوتی ہے۔ [1] انگلستان میں سوزاک کے مریضوں کی تعداد کے بارے میں امبروز کینگ نے ذکر کیا ہے کہ ’’ انگلستان میں ۱۹۵۴ء میں ان مریضوں کی تعداد ۱۷۵۳۶ تھی، جب کہ ۱۹۶۲ء میں یہ تعداد ۳۵۴۳۸ تک پہنچ گئی تھی۔ ‘‘ [2] لیڈی ڈاکٹر سیلیا ایس ڈیشم [3](Celioc S.Deshim)نے جنسی امراض میں بے پناہ اضافہ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ہے:’’ میں نے جب جنسی امراض اور ناجائز بچوں کی پیدائش میں بے پناہ اضافے کے بارے میں سنا، تو مجھے اس سے قطعاً کوئی تعجب نہ ہوا کیونکہ ہمارے معاشرے میں اب جو کچھ ہورہا ہے، یہ اسی کا طبعی نتیجہ ہے۔ ‘‘ [4] زنا اور جنسی امراض میں بے حد گہرا اور مضبوط تعلق ہے، اسی لیے ڈاکٹر حضرات
Flag Counter