Maktaba Wahhabi

89 - 393
۴۔ دیگر الاؤنسز [1] وہ اپنی قوموں کو شرح پیدائش کے لیے خواہ کتنی ترغیب دیں اور بچے پیدا کرنے کے لیے خواہ کتنی حوصلہ افزائی کریں، ان میں شرح پیدائش میں کمی بہرحال ایک خطرناک بات رہے گی۔ جب تک ایک طرف زنا کی کثرت شرح پیدائش کمی میں ایک بہت بڑا کردار ادا کرتی رہے گی اور دوسری طرف یہ کثرت سے ان جنسی امراض کے پھیلنے کا سبب بنتی رہے گی، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ موت کے گھاٹ اترجاتے ہیں، اس کمی کو دور نہیں کیا جاسکے گا، لہٰذا یہ ازبس ضروری ہے کہ اس بدترین جرم کو بیخ و بن سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ اس موضوع کے بارے میں اپنی گفتگو ختم کرنے سے قبل، ہم سورون کی اس بات کو بیان کرنا چاہیں گے، جو اس نے جنسی بے راہ روی کے شرح پیدائش میں کمی کے ساتھ تعلق اور اس تعلق کے اثرات و نتائج کے بارے میں کی ہے، اس نے شہوت رانیوں میں ڈوبی ہوئی قوم کے بارے میں کہا ہے کہ ’’ یہ اپنی مستقل شخصیت کی حفاظت نہیں کرسکتی اور نہ اپنے فطری یا انسانی دشمنوں سے دفاع کرسکی ہے۔ ‘‘ یہ تو خودکشی ہے اور اس کی غذا وہ بانجھ پن ہے، جو بے راہ روی اور جنسی برائیوں کے ارتکاب کا نتیجہ ہے اور پھر ان دونوں خرابیوں کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس قوم کی زندگی کے لیے مقرر کیا گیا وقت مختصر ہوجاتا ہے، خودکشی کے اس طریقے نے بہت سے شاہی گھرانوں، دولت مند ترقی یافتہ طبقوں اور انسانی جماعتوں کو حیاتیات و عمرانیات کے
Flag Counter