امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح کے ایک باب کا عنوان اس طرح قائم فرمایا ہے:’’نکاح کی ترغیب کا باب، کیونکہ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآئِ۔ ‘‘[1]
امام بخاری رحمہ اللہ کے اس آیت کریمہ سے وجہ استدلال کے بارے میں حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ ’’ وجہ استدلال یہ ہے کہ یہ امر کا صیغہ ہے، جس کا سب سے کم درجہ استحباب ہے، لہٰذا اس سے ترغیب ثابت ہوگئی۔ ‘‘ [2]
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں جیسا کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے روایت کیا ہے کہ ’’ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:اے گروہِ جوانان! تم میں سے جس کو اخراجات برداشت کرنے کی استطاعت [3] ہو تو وہ شادی کرلے، اور جسے استطاعت نہ ہو تو وہ روزے رکھے، یہ اس کے لیے قاطع شہوت [4] ہے۔ ‘‘[5]
کیا شادی کرنے کا حکم صرف جوان ہی کے لیے ہے؟ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں
|