Maktaba Wahhabi

392 - 413
کا بچہ ہے اور وہ مجھے دو بکریوں سے زیادہ عزیز ہے،کیا اس سے میری قربانی ہوجائے گی؟ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہاں اور تمہارے بعد کسی اور سے [یعنی اس عمر کے بکری کے بچے کی قربانی] کافی نہ ہوگی۔‘‘ جیسا کہ معلوم ہے کہ بکری کے ایک سال کے بچہ کی قربانی درست نہیں۔ بعض حالات میں بھیڑ کے ایک سال کے بچہ کی قربانی کرنے کی اجازت ہے۔ براء رضی اللہ عنہ کے ماموں ابوبردہ رضی اللہ عنہما کے مخصوص حالات کے پیش نظر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عام معمول سے ہٹ کر انہیں ایک سال کے بکری کے بچہ کی قربانی کی اجازت دی اور ساتھ ہی یہ بھی فرمایا:[وَلَنْ تَجْزِيَ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَکَ]’’تمہارے بعد کسی اور کے لیے یہ [ایک سالہ بکری کا بچہ] کفایت نہ کرے گا۔‘‘ علامہ عینی رحمہ اللہ تعالیٰ نے شرح حدیث میں تحریر کیا ہے: ’’ (بَعْدَکَ):أَيَ غَیْرَکَ، وَذٰلِکَ لِأَنَّہُ لَا بُدَّ فِيْ تَضحِیَّۃِ الْمَعْزِ مِنَ الثَّنِيَّ، وَھٰذَا مِنْ خَصَائِصِ أَبِيْ بُرْدَۃَ رضی اللّٰه عنہ کَمَا أَنَّ قِیَامَ شَھَادَۃِ خُزَیْمَۃَ رضی اللّٰه عنہ مَقَامُ شَھَادَتَیْنِ مِنْ خَصَائِصِ خُزَیْمَۃَ رضی اللّٰه عنہ، وَمِثْلُہُ کَثِیْرٌ‘‘[1] ’’ (بَعْدَکَ)یعنی تمہارے سوا۔یہ اس بنا پر کہ قربانی کے لیے بکری کا دو دانت والا ہونا ضروری ہے اور یہ [یعنی بکری کے ایک سالہ بچہ کی قربانی کی اجازت] ابوبردہ رضی اللہ عنہ کی خصوصیات میں سے ہے، جیسا کہ خزیمہ رضی اللہ عنہ کی گواہی کا دو گواہوں کے برابر ہونا،ان کے خصائص میں سے ہے اور اس کی بہت مثالیں ہیں۔‘‘
Flag Counter