Maktaba Wahhabi

136 - 380
توتلبیہ کہتے ہیں (اورایک روایت میں ہے:) میں گویا موسی علیہ السلام کو دیکھ رہا ہوں جو کہ ثنیۃ الوداع نامی گھاٹی سے اتررہے ہیں اورکثرتِ تلبیہ سے قربِ الٰہی حاصل کیے ہوئے ہیں۔‘‘ غرض فرض نمازوں کے بعد اورسحری کے وقت بکثرت تلبیہ کہنا چاہیے۔ صحیح بخاری اور سنن بیہقی میں مذکور ایک حدیث سے پتہ چلتا ہے کہ احرام باندھنے سے لے کر حدودِ حرم تک یہ تلبیہ کی کثرت جاری رہنی چاہیے۔ چنانچہ حضرت نافع رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : (( کَانَ ابْنُ عُمَرَ رضي اللّٰه عنهما اِذَا دَخَلَ اَدْنَی الْحَرَمِ اَمْسَکَ عَنِ التَّلْبِیَۃِ، ثُمَّ یَبِیْتُ بِذِیْ طُوَیٰ، ثُمَّ یُصَلِّیْ بِہٖ الصُّبْحَ، وَیَغْتَسِلُ، ویُحدِّثُ أنَّ نَبِيَّ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم کَانَ یَفْعَلُ ذٰلِکَ )) [1]
Flag Counter