Maktaba Wahhabi

152 - 612
(( یُرْفَعُ لِکُلِّ غَادِرٍ لِوَائٌ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ، یُقَالُ: ھٰذِہٖ غَدْرَۃُ فُلَانِ بْنِ فُلاَنٍ )) [1] ’’قیامت کے دن ہر خائن و غدار کے نام کا جھنڈا بلند کیا جائے گا اور کہا جائے گا کہ یہ فلاں شخص کی غداری کا نشان ہے۔‘‘ اور ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ فَلَا تَتَّبِعُوا الْھَوٰٓی اَنْ تَعْدِلُوْا وَ اِنْ تَلْوٗٓا اَوْ تُعْرِضُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرًا﴾ [النساء: ۱۳۵] ’’تم خواہشِ نفس کے پیچھے پڑ کر انصاف نہ چھوڑ دینا اور اگر تم نے کج بیانی یا پہلو تہی کی تو جان لو کہ جو کچھ تم کرو گے، اللہ تعالیٰ اس سے پوری طرح باخبر ہے۔‘‘ مسلمانو! اللہ کی قدر پہچانو اور اس کی تعظیم کرو۔ اس کی تعظیم حقیقتاً یہ ہے کہ اس کی محبت ہر محبوب چیز سے زیادہ ہو اور اس کی اطاعت ہر مرغوب چیز سے اولیت کے درجے پر ہو۔ اس کی ملاقات کی تیاری کرو، اپنے گریبان میں جھانک کر دیکھو اور اپنے عیوب و نقائص کو دور کرو۔ اپنے دلوں کی اصلاح کر لو، تلاوتِ قرآن اور بہ کثرت ذکرِ الٰہی اصلاحِ قلوب اور تزکیۂ نفس کا ذریعہ ہیں۔ اپنے سلف صالحینِ امت کا انداز اختیار کرو جن کے لیے دنیا کی تمام دولتیں ڈھیر کر دی گئیں مگر انھوں نے انھیں سمیٹنے کے بجائے اس میں عیوب نکالے اور اسے ترک کر دیا اور زندگی کا سورج غروب ہونے سے ڈرتے ہوئے اعمالِ صالحہ کا خزانہ جمع کرنے میں لگے رہے۔ حق کو اختیار کرو اور اسی کے لیے اپنی جانیں کھپا دو اور دنیا کی رنگینیوں میں پھنسنے کے بجائے دنیا کو طلاق دے کر فارغ کر دو۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَ تَزَوَّدُوْا فَاِنَّ خَیْرَ الزَّادِ التَّقْوٰی﴾ [البقرۃ: ۱۹۷] ’’اور زادِ راہ لے لو، اور بہترین زادِ راہ تقویٰ ہے۔‘‘ بغور سننے کا پھل اتباع ہے، لہٰذا ان لوگوں میں سے ہو جاؤ، جو سنتے ہیں اور ہر اچھی بات کی اتباع کرتے اور اسے اپناتے ہیں۔ سبحان ربک رب العزۃ عما یصفون و سلام علی المرسلین والحمد للّٰه رب العالمین۔
Flag Counter