Maktaba Wahhabi

225 - 612
(( لَمْ تَظْھَرِ الْفَاحِشَۃُ فِيْ قَوْمٍ قَطٌّ حَتّٰی یُعْلِنُوْا بِھَا إِلَّا فَشَا فِیْھِمُ الطَّاعُوْنُ وَالْأَوْجَاعُ الَّتِيْ لَمْ تَکُنْ مَضَتْ فِيْ أَسْلَافِھِمُ الَّذِیْنَ مَضَوْا )) [1] ’’کسی قوم میں جب زنا کاری علانیہ عام ہو جائے تو اللہ ان لوگوں میں طاعون اور دیگر ایسے المناک امراض پھیلا دیتا ہے جو ان سے پہلے لوگوں نے کبھی دیکھے ہوں نہ سنے ہوں۔‘‘ مسلمانو! یاد رکھو: یہ زنا، چند لمحات کا کھیل، ایک خالص حیوانی فعل اور انتہائی بدترین شہوانی عمل ہے، جس کا انجام بہت ہی بھیانک ہے اور اس کے برے اثرات بہت ہی زیادہ ہیں۔ اس آوارہ لذت کے صرف چند لمحات ہوتے ہیں مگر راز کھل جانے پر بدنامی اور عار ہمیشہ دامن گیر رہتی ہے اور جبار و قہار خالق و مالک کا غضب بھی نازل ہوتا ہے۔ صحیح بخاری میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خواب پر مشتمل ایک طویل حدیث میں ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( فَانْطَلَقْنَا فَأَتَیْنَا عَلٰی مِثْلِ التَّنُّوْرِ، أَعْلَاہُ ضَیِّقٌ، وَأَسْفَلُہٗ وَاسِعٌ، فِیْہِ لَغَطٌ وَ أَصْوَاتٌ، قَالَ: فَاطَّلَعْنَا فِیْہِ، فَإِذَا فِیْہِ رِجَالٌ وَ نِسَائٌ عُرَاۃٌ، فَإِذَا ھُمْ یَأْتِیْھِمْ لَھَبٌ مِنْ أَسْفَلَ مِنْھُمْ، فَإِذَا أَتَاھُمْ ذٰلِکَ ضَوْضَوْا -أَيْ صَرَخُوْا- فَقُلْتُ: مَنْ ھٰؤُلَائِ یَا جِبْرِیْلُ؟ قَالَ: ھٰؤُلَائِ الزُّنَاۃُ وَالزَّوَانِيْ )) [2] ’’ اور پھر ہم آگے چلے اور ایک تنور نما جگہ پر پہنچے جو اوپر سے تنگ اور نیچے سے وسیع تھی، اور اس میں چیخ و پکار کا شور مچا ہوا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہم نے اس میں جھانک کر دیکھا تو کیا دیکھتے ہیں کہ عورتیں اور مرد سب ننگے ہیں اور ان کے نیچے سے آگ کے شعلے آتے ہیں، جب شعلہ آتا ہے تو وہ مزید چیختے چلاتے ہیں۔ میں نے پوچھا: اے جبریل! یہ کون لوگ ہیں؟ تو انھوں نے بتایا: یہ زنا کار مرد اور زنا کار عورتیں ہیں۔‘‘ اللہ کے بندو! احکامِ الٰہی کی تعمیل کرو، اس کے اوامر کو بجا لاؤ اور نواہی سے باز رہو اور اس کی قائم کردہ حدود سے تجاوز نہ کرو، یہ تمھارے لیے باعثِ سعادت و خوش بختی ہوگا، امن و سلامتی تمھارا مقدر ہوگی اور فوز و فلاح تمھارا نصیب قرار پائے گی۔
Flag Counter