Maktaba Wahhabi

290 - 612
اَلرِّبَا اِسْتِطَالَۃُ الْمُسْلِمِ فِيْ عِرْضِ أَخِیْہِ الْمُسْلِمِ )) [1] ’’سود کے ستر (۷۰) سے زیادہ درجے ہیں، ان میں سے کم ترین درجے کا گناہ اتنا ہے جیسے کوئی شخص اپنی ماں سے جماع کرے، اور سود کے گناہ سے بھی بڑا گناہ کسی مسلمان کا اپنے کسی مسلمان بھائی کی آبرو سے کھیلنا (غیبت کرنا) ہے۔‘‘ سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( مَنْ رَدَّ عَنْ عِرْضِ أَخِیْہِ رَدَّ اللّٰہُ عَنْ وَجْھِہِ النَّارَ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ )) [2] ’’جو شخص اپنے کسی مسلمان بھائی کی آبرو کا دفاع کرتا ہے قیامت کے دن اللہ اس کو جہنم سے محفوظ کر دے گا۔‘‘ لہٰذا غیبت کرنے والوں کو مسلمانوں کی آبرو کے ساتھ کھیلنے سے روکو۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿ یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا . یُّصْلِحْ لَکُمْ اَعْمَالَکُمْ وَ یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَ مَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا﴾ [الأحزاب: ۷۰، ۷۱] ’’اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور سیدھی سیدھی (سچی) باتیں کیا کرو، اللہ تعالیٰ تمھارے کام سنوار دے گا اور تمھارے گناہ معاف کر دے گا اورجس نے بھی اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کی یقینا اس نے بہت بڑی کامیابی حاصل کرلی۔‘‘ جو اللہ سے ڈر گیا، اللہ نے اسے عذابِ جہنم سے بچا لیا اور اسے بے پناہ ثواب عطا کیا۔ ارشادِ الٰہی ہے: ﴿ وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْاِِنْسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِہٖ نَفْسُہٗ وَنَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْہِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ . اِِذْ یَتَلَقَّی الْمُتَلَقِّیٰنِ عَنِ الْیَمِیْنِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِیْدٌ . مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِِلَّا لَدَیْہِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ﴾ [قٓ: ۱۶ تا ۱۸] ’’ہم نے انسان کو پیدا کیا ہے اور اس کے دل میں جو خیالات اٹھتے ہیں ان سے ہم واقف ہیں اور ہم اس کی رگِ جان سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں، جس وقت دو
Flag Counter