Maktaba Wahhabi

353 - 430
ان چار پانچ اشیا سے تعوّذ پر مشتمل دعا کی تشہّد میں بہت اہمیت ہے، حتیٰ کہ بعض اہلِ علم نے تو یہاں تک کہا ہے کہ دوسری کوئی بھی دعا کرنے سے پہلے ان چار اشیا سے اللہ کی پناہ مانگنا واجب ہے۔ اس پر انھوں نے انہی اور ان جیسی دوسری احادیث کے الفاظ سے استدلال کیا ہے۔[1] 3۔ صحیح بخاری و مسلم، نسائی اور بعض دیگر کتبِ حدیث میں حضرت عبداللہ بن عَمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا: (( عَلِّمْنِیْ دُعَائً اَدْعُوْ بِہٖ فِیْ صَلٰوتِیْ )) ’’مجھے کوئی دعا سکھلائیں جسے میں نماز میں مانگا کروں۔‘‘ اس پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ دعا کیا کرو: (( اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِیْ ظُلْمًا کَثِیْرًا وَّلَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ فَاغْفِرْ لِیْ مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِیْ اِنَّکَ اَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ))[2] ’’اے اللہ! میں نے اپنے آپ پر بڑا ظلم کیا ہے اور تیرے سوا کوئی بخشنے والا بھی نہیں۔ پس تُو میرے گناہ بخش دے اور مجھ پر رحم فرما! بے شک تو بڑا بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔‘‘ 4۔ ابو داود، ابن ماجہ اور مسند احمد و ابن خزیمہ میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی سے پوچھا کہ تم نماز میں کیسے دعا کرتے ہو؟ اس نے عرض کیا کہ میں تشہّد پڑھ کر یہ دعا کرتا ہوں:
Flag Counter