Maktaba Wahhabi

393 - 430
روایت لینا جائز نہیں۔ اس سے روایت بیان کرنے والا دوسرا راوی اسماعیل بن عیاش بھی ضعیف ہے۔[1] اکثر علمائے حدیث کے نزدیک مسافتِ قصر نو میل یعنی تین فرسنگ ہے اور ان کا استدلال مسلم ، ابو داود، اور مسند احمد میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی اس حدیث سے ہے، جس میں وہ فرماتے ہیں: (( کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا خَرَجَ مَسِیْرَۃَ ثَلَا ثَۃِ اَمْیَالٍ اَوْ ثَلَا ثَۃِ فَرَاسِخٍ صَلَّی رَکْعَتَیْنِ )) [2] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب تین میل یاتین فرسنگ کی مسافت پر نکلتے تو قصر کیا کرتے تھے۔‘‘ میل اور فرسنگ کا یہ شک امام شعبہ رحمہ اللہ کی طرف سے ہے اور ان دونوں میں سے یقینی بات تین فرسنگ ہے، کیوں کہ تین میل تین فرسنگ میں داخل ہیں اورتین فرسنگ کے نو میل ہوتے ہیں۔ بخاری شریف کی شرح میں حافظ عسقلانی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ مسافت کی تعیین کے بارے میں سب سے زیادہ صحیح اور صریح یہی حدیث ہے، یہ کہنا کہ اس سے مسافت کی انتہا مراد نہیں بلکہ قصر کی ابتداء مراد ہے، یہ احتمال بعید از قیاس ہے، کیوں کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سوال کرنے والے شخص یحییٰ بن یزید نے اس مسافت کے بارے میں سوال کیا تھا جس میں قصر جائز ہو تو حضرت انس رضی اللہ عنہ نے یہ جواب دیا تھا۔ ابتدائے قصر کے مقام کے بارے میں انھوں نے پوچھا ہی نہیں تھا، جیسا کہ مسند احمد و بیہقی کی روایت کے الفاظ سے واضح ہوتا ہے۔ (( سَاَلْتُ اَنَسًا عَنْ قَصْرِ الصَّلَاۃِ وَکُنْتُ اَخْرُجُ اِلَی الْکُوْفَۃِ۔۔۔
Flag Counter