Maktaba Wahhabi

156 - 579
اس مسئلہ خاص میں حق کو عام کرنے کی جتنی توفیق حنابلہ کو ملی ہے، وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آئی۔ واللّٰہ یختص برحمتہ من یشائ۔ پانچواں قول: امام ابن قتیبہ رحمہ اللہ نے کتاب ’’مختلف الحدیث‘‘ میں لکھا ہے کہ اگر یہ لوگ اپنی فطرت کی طرف اور اس چیز کی طرف رجوع کریں جس پر معرفتِ خالق کے حوالے سے ان کی ذات کو جوڑا گیا ہے تو وہ اس بات کو جان لیں گے کہ اللہ عزوجل بہت بلند اور اوپر ہے، اسی کی طرف دعا کے لیے ہاتھ اٹھائے جاتے ہیں۔ ساری امتیں، کیا عرب اور کیا عجم، جب تک ان کو اپنی فطرت پر چھوڑا جائے، وہ یہی کہتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ آسمان پر ہے۔[1] انتھیٰ۔ چھٹا قول: ’’رسالہ نجاتیہ‘‘ میں ہے: ’’بذیل اثبات جہت شیخ ابو الحسن اشعری در ابانہ شرح و بیان ایں عقیدہ نمودہ بدان قائل گشتہ است‘‘[2] انتھیٰ۔ [اثباتِ جہت کے حوالے سے شیخ ابو الحسن اشعری نے ابانہ میں اس عقیدے کی شرح و بیان کو ذکر کیا اور اسی کے قائل ہیں] اشعریہ پر یہی حجت کافی ہے۔ ساتواں قول: ’’غنیۃ الطالبین‘‘ میں ہے: ’’ھو بجھۃ العلو‘‘[3] [وہ جہتِ علو میں ہے] آٹھواں قول: ’’کتاب البہجۃ‘‘ میں ہے:
Flag Counter