Maktaba Wahhabi

461 - 579
پندرھویں فصل فارسی کتاب ’’ما لا بدمنہ‘‘ کے مطابق حضرت قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمہ اللہ کے عقیدے کا بیان صفاتِ باری تعالیٰ: اللہ تعالیٰ اپنی ذات پاک سے موجود ہے، ساری چیزیں اس کی ایجاد سے موجود ہیں اور وہ اپنے وجود وبقا میں اس کی محتاج ہیں، جب کہ وہ کسی چیز کا محتاج نہیں ہے۔ وہ اپنی ذات، صفات اور افعال میں سب سے یگانہ ہے، کسی کی اس کے ساتھ کسی امر میں شرکت نہیں ہے۔اس کا وجود اور حیات اشیا کے وجود وحیات جیسے نہیں ہیں۔ اس کا علم مخلوق کے علم سے مشابہ نہیں ہے۔ اس کا سمع وبصر، ارادہ وقدرت اور اس کا کلام مخلوقات کے کلام، قدرت ارادے، سننے اور دیکھنے کے مانند نہیں ہے، ہاں اگر ان میں مشارکت و مجانست ہے تو صرف نام کی، اس کے سوا انھیں اس کے ساتھ کوئی مجانست و مشارکت نہیں ہے۔ اس کی صفات اور افعال اس کی ذات کی طرح بلاکیف اور بلا تشبیہ ہیں، مثلاً اس کا علم ایک ایسی قدیم صفت اور بسیط انکشاف ہے کہ وہ ساری معلوماتِ ازل و ابد کو ان کے متناسب و متضاد [موافق و مخالف] کلیہ وجزئیہ اور ہر چیز کے اوقاتِ مخصوصہ کو جانتا ہے۔ اسے معلوم ہے کہ زید فلاں وقت تک بقید حیات رہے گا اور فلاں وقت مر جائے گا وغیرہ۔ اسی طرح اس کا کلام ایک بسیط کلام ہے جس کی تفصیل یہ تمام نازل شدہ کتابیں ہیں۔ پیدا کرنا اور وجود میں لانا ایک ایسی صفت ہے جو اس کے ساتھ مختص ہے، ممکن کی کیا ہستی ومجال ہے کہ وہ کسی دوسرے ممکن کو پیدا کر سکے۔ جوہر ہوں یا عرض یا بندوں کے افعال اختیاریہ سب اسی کی مخلوق ہیں۔ اس نے اپنے کارِ تخلیق کو اسباب و ذرائع کے پردے میں پوشیدہ کر دیا ہے، بلکہ انھیں اپنے فعل کے ثبوت پر دلیل ٹھہرایا ہے، چنانچہ عقل مند لوگ جمادات کی حرکت سے حرکت
Flag Counter