Maktaba Wahhabi

281 - 579
نفس کو اپنی کتاب میں تمام صفات کے ساتھ بیان کیا ہے۔ ہاں! یہ بات ضرور ہے کہ کسی شخص میں یہ قدرت نہیں ہے کہ وہ اللہ کی ویسی عبادت کر سکے جیسی اس کی شان کے لائق ہے لیکن بندے کو جس طرح حکم دیا گیا ہے، وہ اس طرح اس کی عبادت کرتا ہے۔ سارے مومن معرفت، یقین، توکل، محبت، رضا، خوف، رجا اور ان سب امور پر ایمان لانے میں یکساں ہیں۔ اگر فرق ہے تو ایمان کے سوا ان سب چیزوں میں فرق ہے۔ 13۔ اللہ اپنے بندوں پر مہربان ہے، عادل ہے۔ کبھی اتنا ثواب دیتا ہے جو بندے کے استحقاق سے زائد ہوتا ہے، یہ محض اس کی مہر بانی ہے، کبھی گناہ پر عقاب کرتا ہے، یہ اس کا انصاف ہے، اور کبھی براہِ فضل وکرم معاف فرما دیتا ہے۔ 14۔ انبیا کی شفاعت حق ہے۔ ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت گناہ گار مومنوں اور ان اہلِ کبائر کے حق میں جو مستوجب عقاب ہوں گے، حق ہے۔ اسی طرح قیامت کے دن ترازو میں اعمال کا وزن حق ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حوض حق ہے۔ آپس میں جھگڑنے والوں کا قیامت کے دن نیکیوں کے ساتھ بدلہ حق ہے، اور اگر نیکیاں نہ ہوں گی تو اس پر گناہوں کا بار لادنا حق ہے۔ جنت اور جہنم ابھی سے موجود ہیں، ان کو کبھی فنا نہیں ہے اور نہ حورعین ہی کو موت آئے گی اور نہ کبھی اللہ کا ثواب و عقاب فنا ہو گا۔ 15۔ اللہ تعالیٰ براہِ فضل جسے چاہے ہدایت دے اور براہِ عدل جسے چاہے گمراہ کرے۔ اللہ تعالیٰ کا گمراہ کرنا یہ ہے کہ وہ بے یارو مددگار چھوڑ دیتا ہے۔ اور خذلان کی تفسیر یہ ہے کہ بندے کو اس چیز کی توفیق نہیں دیتا جس میں اس کی رضا ہے۔ یہ اس کا عدل ہے۔ ایسے ہی مخذول کو معصیت پر عقوبت کرنا اور سزا دینا اس کا عدل ہے۔ 16۔ یہ نہ کہنا چاہیے کہ شیطان مومن بندے سے جبراً اور قہراً ایمان سلب کر لیتا ہے، بلکہ اگر کہے تو یوں کہے کہ بندہ ایمان کو چھوڑ دیتا ہے، تب شیطان اس سے ایمان سلب کر لیتا ہے۔ 17۔ منکر اور نکیر کا سوال حق ہے اور یہ سوال قبر میں ہونے والا ہے۔ قبر میں روح کا جسم کی طرف لوٹنا حق ہے۔ اسی طرح قبر کا دبانا اور قبر کا عذاب حق ہے۔ قبر کا یہ عذاب تمام کفار اور بعض گناہ گار مومنوں کو ہو گا۔
Flag Counter