Maktaba Wahhabi

365 - 579
کوئی چیز نہ تھی، کیونکہ قبل اور بعد زمان کے صیغے ہیں اور زمان وہ ہے جسے اس نے اختراع کیا ہے، وہ ایسا قیوم ہے جو سوتا نہیں ہے اور قہار ہے اس کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ ﴿ لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَھُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ﴾[الشوریٰ: ۱۱] [اس کی مثل کوئی چیز نہیں اور وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے] اس نے عرش کو پیدا کر کے استوا کی ایک حد ٹھہرائی اور کرسی بنا کر اسے آسمان وزمین کی وسعت دی، لوحِ محفوظ اور قلم کو اختراع کیا اور اسے جاری کر کے اپنے علم کے مطابق مخلوق کے حق میں فصل وقضا کے دن تک کا کاتب بنایا۔ سارے جہان کو کسی سابق مثال کے بغیر اختراع کیا، خلق کو پیدا کیا، اسے خلیفہ ٹھہرایا اور روحوں کو بدنوں میں اتارا اور امانت دار بنایا۔ پھر ان بدنوں کو، جن میں روحیں اتاری گئیں، زمین کا خلیفہ مقرر کیا اور آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، اس سب کو ان خلفا کا مسخر ٹھہرایا اور یہ سب اسی کی طرف سے ہے۔ وہ قائم ہے، ایک ذرہ بھی اس کے حکم کے بغیر حرکت نہیں کر سکتا ہے۔ اس نے تمام مخلوق کو، بغیر اس کے کہ اسے مخلوق کی کچھ حاجت ہو، یا کسی نے اس کا پیدا کرنا اللہ پر واجب کیا ہو، پیدا کیا، لیکن اس کا علم سابق تھا تو اس معلوم کو پیدا کرنا ضروری ٹھہرا۔ اس کا فرمان ہے: ﴿ ھُوَ الْاَوَّلُ وَالْاٰخِرُ وَالظَّاھِرُ وَالْبَاطِنُ وَھُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ﴾[الحدید: ۳] [وہی سب سے پہلے ہے اور سب سے پیچھے ہے اور ظاہر ہے اور چھپا ہوا ہے اور وہ ہر چیز کو خوب جاننے والا ہے] اس کا علم ہر چیز کو محیط اور ہر عدد کو شمار کرنے والا ہے، وہ ہر راز اور ہر پوشیدہ تر امر کا عالم ہے، وہ آنکھ کے اشارے اور دل کے اندر کی بات کو جانتا ہے، تو وہ اس چیز کو کیوں نہ جانے گا جسے اس نے پیدا کیا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿ اَلاَ یَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَھُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ﴾[الملک: ۱۴] [کیا وہ نہیں جانتا جس نے پیدا کیا ہے اور وہی تو ہے جو نہایت باریک بین ہے، کامل خبر رکھنے والا ہے] جب اشیا نہ تھیں تب بھی اسے ان کا علم تھا۔ پھر اسی علم کے بہ موجب ان کو ایجاد کیا۔ غرض کہ
Flag Counter