Maktaba Wahhabi

220 - 360
ہے۔ اس کی موت نذر پوری نہ کرنے کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔ کیوں کہ منت پوری نہ کرنا اور موت کا واقع ہونا ان دونوں میں کوئی تعلق نہیں ہے۔ موت تو ایک فیصلہ ہے۔ جب اس کا وقت آتا ہے تو کوئی طاقت اسے ٹال نہیں سکتی۔ ہرانسان کی مدت عمر اس کی ولادت سے قبل لکھی جاچکی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "وَمَا يُعَمَّرُ مِن مُّعَمَّرٍ وَلَا يُنقَصُ مِنْ عُمُرِهِ إِلَّا فِي كِتَابٍ ۚ "(فاطر:11) کوئی پانے والا عمر نہیں پاتا اور نہ کسی کی عمرمیں کچھ کمی ہوتی ہے مگر یہ سب ایک کتاب میں لکھا ہوتا ہے۔ البتہ آپ نے جو نذر مانی تھی اس کاپورا کرنا آپ پر فرض ہے ۔ کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے نذر پوری کرنے کا حکم دیا ہے اور ان لوگوں کی تعریف کی ہے جو نذریں پوری کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: "وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ" (الحج:29) اور اپنی نذریں پوری کریں "يُوفُونَ بِالنَّذْرِ وَيَخَافُونَ يَوْمًا كَانَ شَرُّهُ مُسْتَطِيرًا"(الدھر:7) یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں نذر پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتےہیں جس کی آفت ہر طرف پھیلی ہوئی ہوگی۔ سورہ توبہ کی آیت نمبر 75 اور 76 میں ان لوگوں کی مذمت کی ہے جو نذریں پوری نہیں کرتے اور اللہ سے کیے گئے وعدے کوایفانہیں کرتے۔ ایک عورت نے منت مانی تھی کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرپر خوشی کے اظہار کے لیے دف بجائے گی اس عورت نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بات کا تذکرہ کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی نذر پوری کرو۔ (ابوداؤد) بچی کے انتقال کی وجہ سے آپ کی نذر ختم نہیں ہوگئی۔ کیوں کہ آپ کی نذر اولاد کی ولادت کےساتھ مشروط تھی۔ سو اللہ نے آپ کو اولاد عطا کی۔ اب آپ پر فرض ہے کہ
Flag Counter