Maktaba Wahhabi

222 - 360
نذر نہیں ہے سوائے اس چیز میں جس سے اللہ کی خوشنودی مقصود ہو ۔ اسی لیے بعض علماء نے کہا ہے کہ اگر نذر کسی ایسے کام کی مانی جائے جس سے اللہ کی خوشنودی مقصود نہ ہوتو وہ سرے سے نذر ہی نہیں ہے۔ اس حدیث کی رو سے آپ کو چاہیے تھا کہ دوستوں کو دعوت دینے یا تقریب منانے کی منت کی بجائے کسی ایسے کام کی منت مانتے جس سے اللہ کا تقرب مقصود ہو۔ دوستوں کو دعوت دینا بھی اللہ کے تقرب کا ذریعہ ہوسکتا ہے اگر دوستی اللہ کے لیے ہو۔ قسم کا کفارہ سوال:۔ مجھ پر قسم کاکفارہ واجب ہے ۔ یعنی دس مسکینوں کو کھانا کھلانا۔ کیا انہیں صرف ایک وقت کا کھانا کھلاؤں یا پورے دن کا؟کیا ایک ہی مسکین کو دس دن تک کھلانے سے یہ کفارہ ادا ہوجائے گا؟ جواب:۔ قرآن کی رو سے قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے۔ کھلانے کی تین شکلیں ہوسکتی ہیں: 1۔ انہیں دونوں وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلایا جائے۔ وہی کھانا جو وہ خود اور اپنے گھر والوں کو کھلاناہے۔ بعض علماء کے نزدیک ایک ایک وقت پیٹ بھرکر کھلانا بھی کافی ہے۔ 2۔ دوسری شکل یہ ہے کہ پکے ہوئے کھانے کے بجائے اناج دیا جائے۔ اناج کی مقدار کیا ہوگی اس سلسلے میں علماء کا اختلاف ہے۔ بعض کے نزدیک نصف صاع اور بعض کے نزدیک اس سے کم یا زائد۔ بہرحال اناج کی اتنی مقدار دی جائے جس سے پیٹ بھر کر کھانا تیار ہوسکے۔ 3۔ تیسری شکل یہ ہے کہ اس کے پیسے دئیے جائیں۔ میرے نزدیک پہلی شکل زیادہ افضل ہے، کیوں کہ قرآن نے ’اِطعَامُ‘ کا لفظ استعمال کیا ہے۔ اور پہلی شکل اس لفظ سے زیادہ قریب تر ہے۔ آیت کی رو سے ایک ہی مسکین کو دس دن تک کھانا کھلانا کافی نہیں ہے۔ آیت کا
Flag Counter