Maktaba Wahhabi

37 - 360
قرآن کی اس آیت کے نزول سے قبل بھی عرب کی جاہلی شاعری میں یہ تصور پایا جاتاتھا۔ دوسری بات یہ ہے کہ لفظ"أَنزَلَ"کا مفہوم صرف نازل کرنا نہیں ہوتا بلکہ اس میں تخلیق کا پہلو بھی ہے۔ متعدد قرآنی آیات میں لفظ"أَنزَلَ"اسی مفہوم میں مستعمل ہے۔ مثلاً: "وَأَنزَلْنَا الْحَدِيدَ فِيهِ بَأْسٌ شَدِيدٌ"(الحدید:25) اور لوہا اتارا(یعنی اس کی تخلیق کی) جس میں بڑا زور ہے۔ اور مثلاً: "وَأَنزَلَ لَكُم مِّنَ الْأَنْعَامِ ثَمَانِيَةَ أَزْوَاجٍ"(الزمر:6) اور اسی نے تمہارے لیے مویشیوں میں سے آٹھ نرومادہ پیدا کیے۔ جہنم کہاں ہے؟ سوال:۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: "وَسَارِعُوا إِلَىٰ مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ وَجَنَّةٍ عَرْضُهَا السَّمَاوَاتُ وَالْأَرْضُ"(آل عمران:133) دوڑ کر چلو اس راہ پر جو تمہارے رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف جاتی ہے، جس کی وسعت زمین اور آسمانوں جیسی ہے ۔ سوال یہ ہے کہ اگر جنت کا حجم تمام آسمان وزمین کے حجم کے برابر ہے تو پھر جہنم کا محل وقوع کہاں ہے؟ جواب:۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم کائنات کے جس مختصر سے جزء میں بستے ہیں، وہ محض آسمان وزمین پر ہی مشتمل نہیں ہے، بلکہ ان آسمانوں سے پرے بھی کائنات کی لامحدود وسعتیں ہیں جواللہ کی ملکیت ہیں اور جن تک نہ ہماری عقل کی رسائی ہوسکی ہے اور نہ جدید سائنس ہی ان پر اپنی کمندیں ڈال سکا ہے۔ اسی لیے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں رکوع سے اٹھتے وقت ہمیں یہ دعا پڑھنے کی تاکید فرمائی ہے:
Flag Counter