Maktaba Wahhabi

269 - 360
حدیث ہے: حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ ایک عورت نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میری بیٹی کا شوہر انتقال کرگیا ہے۔ میری بیٹی کی آنکھ میں تکلیف ہے۔ کیا وہ سرمہ لگاسکتی ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں۔ اس نے دو تین دفعہ یہی سوال کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی جواب دیا۔ پھر فرمایا کہ صرف چار مہینے دس دن کی بات ہے زمانہ جاہلیت میں تو عورتیں ایک سال تک ایسا کرتی تھیں۔ بخاری اور مسلم کی دوسری حدیث ہے: حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مومن عورت کے لیے جائز نہیں کہ کسی میت کاسوگ تین دن سے زیادہ منائے۔ سوائے اپنے شوہر کے ۔ اپنے شوہر کا سوگ وہ چار مہینے دس دن تک منائے گی۔ ابوداؤد اور نسائی کی حدیث ہے: حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیوہ عورت نہ رنگین کپڑے پہنے، نہ زیور استعمال کرے، نہ خضاب لگائے اور نہ سرمہ لگائے۔ ابوداؤد کی دوسری حدیث میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیوہ عورت کو عطر اور مہندی لگانے سے منع فرمایا ہے۔ 3۔ تیسری چیز یہ ہے کہ شوہر کی وفات کے بعد سے عدت کی مدت ختم ہونے تک بیوہ عورت اپنے شوہر کے گھر ہی میں رہے گی۔ روایت میں ہے: حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بہن فریعۃ بنت مالک حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اور فرمایا کہ ان کے شوہر کو قتل کردیا گیا ہے۔ کیا وہ اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ سکتی ہیں کیوں کہ ان کے شوہر نے کوئی ایسا گھر نہیں چھوڑا ہے جوان کی ملکیت میں ہو اور نہ
Flag Counter