Maktaba Wahhabi

353 - 360
میں متعدد احادیث وارد ہیں۔ مسلم شریف کی روایت ہے کہ کوڑھی شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیعت کی خاطر آیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دورہی سےکہا کہ میں نے تم سے بیعت کر لی ہے۔ تم واپس جا سکتے ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے(8) کہ کوڑھیوں کی طرف زیادہ دیر تک مت دیکھا کرواور ان سے اس طرح بات کرو کہ تمہارے اور ان کے درمیان ایک یا دو نیزے کا فاصلہ رہے۔ طاعون کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کسی جگہ طاعون پھیل جائے تو وہاں ہر گز نہ جاؤ اگر تم اس جگہ ہو جہاں طاعون پھیل گیا ہے تو وہاں سے نہ نکلو۔ کیوں کہ اس طرح نکل بھاگنے سے دوسری جگہوں پر طاعون کے پھیلنے کا امکان قوی ہوتا ہے۔ صرف انسانوں میں ہی نہیں بلکہ جانوروں میں بھی چھوت چھات سے بیمار یاں پھیلتی ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: "لا يُورَدُ مُمْرِضٌ على مُصِحٍّ" (بخاری) یعنی مریض اونٹوں کو صحت مند اونٹوں کے ساتھ نہ باندھو۔ اب رہی وہ حدیث جس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا ہے یعنی لاعدوی تو اس سلسلہ میں عرض یہ ہے کہ یہ بخاری کی صحیح حدیث ہے تاہم اس حدیث کا مفہوم یہ نہیں ہےکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے متعدی امراض کی نفی کی ہے بلکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث کا مفہوم یہ ہے کہ متعدی مرض اپنی طبیعت اور مرضی سے نہیں پھیلتا بلکہ یہ وصف اللہ نے اس کے اندررکھ دی ہے اور وہ اللہ کی لکھی ہوئی تقدیر کے مطابق پھیلتا ہے۔ 4۔ ان تمام خرافاتی اور توہماتی طریقہ علاج کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے باطل قراردیا جو زمانے جاہلیت میں عام تھے اور جن کی بنیاد علم اور تجربہ پر نہیں تھی بلکہ بسااوقات ان کی بنیاد شرک پر تھی۔ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے گنڈے، تعویذ اور ٹوٹکوں وغیرہ کو حرام قراردیا ہے۔ اور علاج کے ان طریقوں کو اپنانے کی ہدایت کی جن کی بنیاد علم اور تجربہ پر ہوتی ہے اور جو
Flag Counter