Maktaba Wahhabi

161 - 430
پہلی رکعت کو ذرا لمبا کرتے اور دوسری کو ذرا چھوٹا رکھتے تھے۔‘‘[1] جبکہ ابو داود، ابن خزیمہ، ابن حبان اور مصنف عبدالرزاق میں پہلی رکعت میں قراء ت کو طویل کرنے کا سبب بھی یہ مذکور ہے: ’’ہمارا خیال ہے کہ اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ چاہتے تھے کہ لوگ پہلی رکعت کو باجماعت پا لیں۔‘‘[2] مصنف عبدالرزاق میں ابن جریج بیان کرتے ہیں کہ امام عطاء رحمہ اللہ نے فرمایا: ’’میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ امام ہر نماز کی پہلی رکعت کو ذرا لمبا کرے، تا کہ زیادہ لوگ جماعت میں شامل ہو سکیں۔‘‘[3] ایسے ہی صحیح بخاری و ابو داود میں حضرت خباب بن ارت رضی اللہ عنہ سے بھی مروی ہے۔ چنانچہ ابو معمر کہتے ہیں : ’’میں نے خباب بن ارت رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر و عصر میں کسی سورت کی قراء ت فرماتے تھے؟ انھوں نے کہا: ہاں۔ میں نے کہا: آپ کو اس بات کا کیسے پتا چلتا تھا؟ کہنے لگے: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ڈاڑھی مبارک کے ہلنے سے۔‘‘[4] نمازِ وتر کی ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کسی سورت کو پڑھنا اس حدیث سے واضح ہے۔ چنانچہ سنن نسائی اور مستدرک حاکم میں ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter