Maktaba Wahhabi

162 - 430
نمازِ وتر کی پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد ﴿ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى ﴾ دوسری میں ﴿ قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ ﴾ اور تیسری میں ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ ﴾ پڑھا کرتے تھے، جبکہ ترمذی میں ہے کہ کبھی کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ﴿ قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ ﴾ کے ساتھ ہی ﴿ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ﴾ اور ﴿ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ ﴾ بھی ملا لیا کرتے تھے۔[1] ایسے ہی نمازِ مغرب و عشا والی پہلی دونوں رکعتوں میں بھی فاتحہ کے بعد دو دو سورتیں پڑھنا مسنون ہے اور اس کا پتا بھی احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے چلتا ہے جس کی تفصیل مختلف نمازوں کے لیے ثابت شدہ قراء ت کے ضمن میں آجائے گی ۔إن شاء اللّٰہ۔ اسی طرح جمعہ و عیدین کا معاملہ بھی ہے، جن کی تفصیل ان کے مواقع پر آتی جائے گی۔ نمازِ مغرب کی تیسری رکعت اور ظہر و عصر اور نمازِ عشا کی آخری دو رکعتوں میں صحیح بخاری و مسلم میں وارد بعض احادیث کی رو سے صرف سورۃ الفاتحہ ہی پڑھی جائے گی۔[2] چنانچہ صحیح بخاری و مسلم اور دیگر کتبِ حدیث میں حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور کوئی دو سورتیں پڑھتے تھے، آخری دو رکعتوں میں صرف سورۃ الفاتحہ پڑھتے تھے اور کبھی کبھی کوئی آیت ہمیں بھی سنا دیتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی رکعت کو ذرا لمبا کرتے تھے ، دوسری کو اس سے چھوٹا رکھتے تھے۔ اسی طرح نمازِ عصر میں کرتے اور اسی طرح ہی نمازِ فجر میں۔‘‘[3] امام بخاری رحمہ اللہ نے اس حدیث پر یوں تبویب کی ہے: ’’بَاب یَقْرَأُ فِی الْاُخْرَیَیْنِ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ‘‘ حافظ ابن حجر نے فتح الباری میں لکھا ہے کہ جو حکم چار
Flag Counter