Maktaba Wahhabi

169 - 579
﴿ وَاَنَّ اللّٰہَ قَدْ اَحَاطَ بِکُلِّ شَیْئٍ عِلْمًا﴾[الطلاق: ۱۲] [اور یہ کہ بے شک اللہ نے یقینا ہر چیز کو علم سے گھیر رکھا ہے] ’’فرع نابت‘‘ میں ہے کہ جمہور محدثین یہی کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیشہ عرش پر رہتا ہے، عرش اس سے خالی نہیں ہوتا، اگرچہ وہ قریب ہے اور جب وہ آسمانِ دنیا پر نزول فرماتا ہے تو عرش اس کے اوپر نہیں ہوتا، اس کا اترنا اجسام کے چھت سے زمین کی طرف اترنے کی مانند نہیں ہے کہ چھت اس کے اوپر ہو بلکہ اللہ تعالیٰ اس سے پاک ہے۔ انتھیٰ۔ حافظ ابن القیم رحمہ اللہ نے فرمایا ہے: ’’جہمیہ نے ان سب نصوص کو متشابہ ٹھہرایا ہے اور پھر متشابہ کو محکم پر مسلط کر کے اس کا رد کیا ہے اور پھر متشابہ کو محکم کہا ہے۔ کبھی تو اس کے ساتھ باطل پر حجت پکڑی ہے اور کبھی اس کے ساتھ حق کو دفع کیا ہے۔ جسے تھوڑی سی بھی سوجھ بوجھ ہے، وہ یہ جانتا ہے کہ ازروے دلالت نصوص میں سے کوئی چیز ان نصوص کے مضمون سے ظاہر تر اور مبین تر نہیں ہے، جب یہی نصوص متشابہ ٹھہریں تو ساری شریعت متشابہ ہوئی اور کوئی چیز شریعت میں محکم نہ رہی۔۔۔ دلو ں کو ثابت رکھنے والے اللہ سے ہم سوال کرتے ہیں کہ وہ ہمارے دل اپنے دین پر ثابت رکھے اور ہدایت عطا کرنے کے بعد ہمیں اس ہدایت و حق سے نہ پھیرے، جس کے ساتھ اس نے اپنے پیغمبر کو مبعوث کیا ہے۔ إنہ قریب مجیب۔‘‘[1] کذا في الإعلام۔ ٭٭٭
Flag Counter