Maktaba Wahhabi

441 - 534
اگر کسی مسلمان بھائی کو خون کی ضرورت ہو تو اسے بطور عطیہ فراہم کیا جائے نہ کہ قیمتاً۔ (15)انسانی اعضاء کی خرید و فروخت کا حکم کسی انسان کے لئے اپنا گردہ یا دوسرے اعضاء کا بیچنا جائز نہیں ہے کیونکہ ایسے شخص کے لئے شدید وعید آئی ہے جو کسی آزاد آدمی کو بیچ کر اس کی قیمت کھاجائے ،اللہ کے پیار ے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ’’میں قیامت کے دن تین افراد کی طرف سے مقدمہ کروں گا ایک وہ جس نے آزاد آدمی کو بیچ کر اس کی قیمت کھالی[1]اور کسی عضو کی بیع بھی اسی میں شامل ہے کیونکہ انسان نہ اپنے جسم کا ملک ہے اور نہ اپنے کسی عضوکا بلکہ یہ اللہ تعالی کی انسان کے پاس امانت ہیںانہیں بیچنا جائز نہیں ہے ۔ (16)ریزکاری (چلڑ)فروشی عصر حاضر میں ہر بس اسٹاپ پر بعض افراد زیادہ روپوں کے عوض کم پیسے (کھلے سکوں کی صورت میں) بیچتے ہیں جو کہ کھلا سود ہے اور ان کی اجرت اور کمائی بھی حرام ہےکیونکہ سود دینا بھی حرام ہےاور لینا بھی حرام ہے۔ (17)چوری کا مال بیچنے اور خریدنے کا حکم جس شخص کو علم ہو یا غالب گمان ہو کہ یہ مال چوری کا ہے اس کے لئے اسے خریدنا اور بیچنا حرام ہے نیز اس میں کسی قسم کا تعاون بھی حرام ہے ۔اللہ تعالی کا فرمان ہے : { لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْكُمْ } [النساء: 29] ترجمہ: ’’اور اپنے آپس کے مال ناجائز طریقہ سے مت کھاؤ مگر یہ کہ تمہاری آپس کی رضامندی سے ہو خرید وفروخت‘‘ (18)نر سے جفتی کرانے کی اجرت ہمارے معاشرے میں بعض افراد اپنے جانوروں کی نسل بڑھانے کے لئے نر اور مادہ کا ملاپ کراتے
Flag Counter