Maktaba Wahhabi

445 - 534
حضرات بھویں (آئی برو) بنواتے ہیں اور چہرے کے بال بھی اکھڑواتے ہیں داڑھی کو منڈواتے ہیں اوراہل مغرب سے مرعوب ہوکر ایسی کٹنگ کرواتے ہیں جس سے داڑھی کا استہزاء ظاہر ہو یا خلاف شرع ہیئر کٹنگ کرواتے ہیں جن میں خواتین تو حد سے تجاوز کرچکی ہیں اور اپنی خلقت میں تبدیلی کااہتمام بھی کرتی ہیں جن کے بارے میں شدید وعید بھی آئی ہیں۔ سیدناعبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے’’ اللہ نے تعالی نے گودنے والی اور گدوانے والی اور اکھڑوانے والی اور دانتوں کو کشادہ کرنے والی اور اللہ تعالی کی بناوٹ میں تبدیلی کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے راوی کہتے ہیں کہ یہ بات بنی اسد کی ایک عورت تک پہنچی جس کو ام یعقوب کہا جاتا ہے اور وہ قرآن مجید پڑھا کرتی تھی تو وہ عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ وہ کیا بات ہے کہ جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے مجھ تک پہنچی ہے کہ آپ نے گودنے والی اور گدوانے والی اور پلکوں کے بال اکھیڑنے والی اور بال اکھڑوانے والی پر لعنت فرمائی اور دانتوں کو کشادہ کرنے والی اور اللہ تعالی کی بناوٹ میں تبدیلی کرنے والی عورتوں پر لعنت کیوں فرمائی ہے ‘‘عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے کہ میں اس پر لعنت کیوں نہ کروں کہ جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے اور یہ بات اللہ کی کتاب میں موجود ہے وہ عورت کہنے لگی کہ میں نے قرآن مجید کے دونوں گتوں کے درمیان جوموجود ہے، سب پڑھ ڈالا ہے میں نے تو کہیں نہیں پایا عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے کہ اگر تو قرآن مجید پڑھتی تو اسے ضرور پاتی اللہ عز وجل نے فرمایا {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوْا } [الحشر: 7] ترجمہ: اللہ کے رسول تمہیں جو کچھ دے اسےلے لو اور تمہیں جس سے روک دے اس سے رک جاؤ وہ عورت کہنے لگی کہ ان کاموں میں سے کچھ کام تو آپ کی بیوی بھی کرتی ہے عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے کہ جاؤ جا کر دیکھو وہ عورت ان کی بیوی کے پاس گئی تو کچھ بھی نہیں دیکھا پھر واپس عبداللہ کی طرف آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تو ان باتوں میں سے ان میں کچھ بھی نہیں دیکھا عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرمانے لگے کہ اگر وہ اس طرح کرتی تو میں اس کے قریب بھی نہ جاتا ‘‘۔[1]
Flag Counter