لیکن تمام فقہاء کا اتفاق ہے کہ یہ جرمانہ مالی نہیں لگایا جائے گا ، ابن المبار ک اس حدیث کی توضیح میں فرماتےہیں : ’’عزت حلال ہونے سے مراد ہے کہ اس پر سختی کی جائے گی اور اس کی سزا سے مراد ہے کہ اسے قید کردیا جائے گا‘‘[1]۔اسی طرح اس کی حرمت پر اجماع کو ابن المنذر نے بھی ذکر کیا ہے ،فرماتے ہیں : " أجمعوا على أن المسلف إذا شرط على المستسلف زيادة أو هدية فأسلف على ذلك: أن أخذ الزيادة على ذلك ربا" ’’اس بات پر تمام علماء کا اجماع ہے کہ جب قرض دینے والا ، قرض لینےوالے پر یہ شرط لگائے کہ وہ اسے بڑھا کر دے گا ، یا کوئی ہدیہ دے گا اور اس شرط پر وہ اسے قرضہ دے تو اس کا یہ زائد رقم لینا سود ہے‘‘[2]۔ تاخیر کا خدشہ ہر دور میں رہا ، لیکن کسی بھی عالم نے اس جرمانہ کو جائز قرار نہیں دیا۔ لہذا مالی جرمانہ کے علاوہ کوئی بھی سزا دی جاسکتی ہے۔ سوال نمبر 2 : کیا کوئی بھی اسکول کا ادراہ اپنے طلباء پر تاخیر سے فیس جمع کرانے کی صورت میں جرمانہ عائد کرسکتا ہے جومدرسین کی تنخواہ میں تاخیر کا باعث بنتی ہے ؟ (عبد الرحمن ) سوال نمبر 3 : لیٹ فیس کا اسلام میں کیا حکم ہے اگر یہ حرام ہے تو اس کا کیا بدل ہونا چاہئے؟قرآن و سنت کی روشنی میں بیان فرمائیں ؟(سبحان محمود) جواب: اسکول اور کالجز میں فیس دو طرح کی ہوتی ہے : aایک وہ فیس جو طالب علم پر قرض ہوتی ہے ، یعنی اس نے ایک مہینہ اسکول میں پڑھا ، اسکول میں پڑھائی کے اخراجات اس پر قرض ہیں ، جو اس نے فیس کی صورت میں ادا کرنے ہیں۔ اس فیس پر مالی جرمانہ نہیں لگایا جاسکتا ، کیونکہ یہ سود کے زمرہ میں داخل ہے ،البتہ جان بوجھ کر تاخیر کرنے کی صورت |
Book Name | جدید معیشت،تجارت مروجہ اسلامی بینکاری میزان شریعت میں خصوصی اشاعت |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 538 |
Introduction | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی سے جاری ہونیوالا سہہ ماہی البیان کا شمار جماعت مؤقر اور تحقیقی رسالوں میں ہوتا ہے ۔ زیر تبصرہ سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت اپنے اندر معیشت سے متعلقہ اہم عناوین پر مشتمل جماعت کے محقق اور جید علماء کے مضامین کو سموئے ہوئے ہے بالخصوص کچھ دہائیوں سے شروع ہونے والی نام نہاد اسلامی بینکار ی اور اس کی پروڈکٹز مضاربہ ، مرابحہ ، مشارکہ اور اجارہ کے حوالے سے تفصیلی طور پر حقیقت کو بیان کیا گیا اور ثابت کیا گیا کہ یہ قطعا اسلامی نہیں بلکہ سودی بینکاری ہی ہے۔ اس کے علاوہ معیشت سے متعلقہ دیگر موجوعات مثلا زراعت ، کرنسی ،اسٹاک ایکسچینج ،ایڈورٹائزمنٹ اور ان جیسے دیگر اہم ترین موضوعات پر مختلف اہل علم کے قیمتی مقالات شامل ہیں۔ |