Maktaba Wahhabi

486 - 534
تذکرہ ہے اورساتھ ہی مشکوک معاملات سے پرہیزکرنے پر بھی زور دیا گیا ہے ۔ تیسرا باب : مروجہ معاملات کی تفصیل ، اس باب میں مصنف نے کریڈٹ کارڈ ،چارج کارڈ ، ڈیبٹ کارڈ ، انشورنس اور اس کی تمام مشہور مروج اقسام ،لیزنگ ، شیئرز ،فیوچر سیل ،شارٹ سیل ،بدلہ (carey over)،کاروباری دستاویز ،کرنسی ،ہنڈی، پرامیسری نوٹ ،چیک ،پگڑی ،قسطوں کا کاروبار اوردیگر اہم موضوعات پر گفتگو کی ہے ۔جہاں اختلاف ہے وہاں طرفین کے دلائل کو بیان کرتے ہوئے راجح مؤقف کی نشاندہی اور اس کی تائید میں اقوال سلف و خلف کا بھی بھرپور سہارا لیا ہے ۔ چوتھا باب : اسلامی بینکاری کی حقیقت ، اس باب میں اسلامی بینکاری کا مفہوم، اس کی تاریخ اور اس کی شرعی حیثیت کوبیان کیا گیا ہے ،اس باب میں دلائل سے یہ بات ثابت کی گئی ہے کہ موجودہ اسلامی بینکنگ، اسلامی اصول معیشت کے خلاف ہے،نیز مدلل گفتگو سے موجودہ اسلامی بینکوں کی حقیقت اور ان کےمروجہ طریقہ کی حقیقت اور غیر اسلامی ہونا ثابت کیا گیا ہے ۔ پانچواں باب : تکافل :مروجہ اسلامی انشورنس ،اس باب میں اسلامی تکافل کیا ہے؟ اس کی وضاحت کرتے ہوئے مروجہ تکافل جسے اسلامی انشورنس کا نام بھی دیا جاتا ہے کی شرعی حیثیت ،اقسام اور اس میں موجود قباحتوں کو بیان کیا گیا ہے ۔اور بعض تاویلات اور شبہات کا بھی جواب دیا ہے ۔ چھٹا باب : قرض اور اس سے متعلق مسائل مثلاً مکان گروی رکھنا نیز قرض اور دین (Debt) میں فرق اور اس ضمن میں اس موضوع کو بھی واضح کردیا گیا ہے کہ اگر نوٹ کی قوت خرید میں جو کمی آتی ہے کیا قرض واپس کرتے وقت وہ کمی بھی ادا کی جائیگی یا یہ سود شمار ہوگی۔ اس حوالے سے راجح مؤقف کی بھی وضاحت کردی گئی ہے ۔
Flag Counter