Maktaba Wahhabi

112 - 259
((السَّلامُ عَلَيْكُمْ أَهْلَ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللّٰهُ بِكُمْ لَلَاحِقُونَأَسْأَلُ اللّٰهَ لَنَا وَلَكُمُ الْعَافِيَةَ)) ’’اے قبروں والوتم پر سلام ہو! جو مومن اور مسلمان ہیں۔ ہم ان شاء اللہ تم سے ملنے ہی والے ہیں۔ میں اپنے لیے اور تمھارے لیے عافیت کا طالب ہوں۔‘‘ [1] حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبرستان کی طرف تشریف لے گئے تو فرمایا: ((السَّلامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللّٰهُ بِكُمْ لاحِقُونَ)) ’’تم پر سلام ہو اے مومنو! ہم ان شاء اللہ تم سے ملنے ہی والے ہیں۔‘‘[2] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی طویل روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جبریل علیہ السلام نے مجھے خبر دی کہ تیرا رب تجھے حکم دیتا ہے کہ بقیع میں جاکر مردوں کے لیے مغفرت کی دعا کر۔‘‘ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے پوچھا: کس طرح دعا کرنی چاہیے؟ تو آپ نے یہ دعا بتائی: ((السَّلامُ عَلَى أَهْلِ الدِّيَارِ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُسْلِمِينَ وَيَرْحَمُ اللّٰهُ الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنَّاوَالْمُسْتَأْخِرِينَ وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللّٰهُ بِكُمْ لَلَاحِقُونَ)) ’’مومنوں اور مسلمانوں پر سلام ہو۔اللہ رحم کرے ہمارے آگے جانے والوں اور بعد میں جانے والوں پر۔ ہم ان شا ء اللہ تم سے ملنے ہی والے ہیں۔‘‘ [3] سنن ابن ماجہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجرے
Flag Counter