Maktaba Wahhabi

269 - 259
کا زندہ رہنا مشکل ہوجائے گا۔ کیونکہ ہر شخص کو پوری آزادی ہوگی کہ جسے چاہے قتل کر ڈالے اور جس کے مال وآبرو پر چاہے، دست درازی کرنے لگے اور کہہ دے کہ یہ تقدیر کا نتیجہ ہے۔ توحید میں تحریف بدعتیوں کے ایک گروہ نے توحید میں صفات الٰہی کی نفی داخل کردی ہے اور اس سے احکام الٰہی کی اطاعت خارج کردی ہے اگر ان کے اقوال کا نتیجہ نکالا جائے تو معلوم ہوجائے گا کہ یہ لوگ خالق ومخلوق کے مابین کوئی فرق نہیں رکھتے یہ لوگ وحدت الوجود کے قائل ہیں جس طرح کہ ملحدین میں سے ایک گروہ کا یہی وحدت الوجود اور حلول کا عقیدہ ہے۔ اور پھر حماقت یہ کہ اس کے ساتھ ساتھ توحید اور تحقیق ومعرفت کے بھی مدعی ہیں۔ دراصل یہ لوگ شرک وتلبیس اور افترا پردازی میں سب سے سبقت لے گئے ہیں۔ یہ لوگ اپنی گمراہی یہ کہہ کر پھیلاتے ہیں کہ معرفت کے راستے پر چلنے والا، یعنی راہ سلوک اختیار کرنے والا شروع شروع میں اطاعت ومعصیت میں تفریق کرتا ہے، یعنی احکام باری تعالیٰ کو مانتا ہے اور گناہوں سے بچتا ہے۔ پھر وہ ترقی کرکے اس مقام میں پہنچ جاتا ہے جہاں معصیت باقی نہیں رہتی، اطاعت ہی اطاعت رہ جاتی ہے۔ وہ جو کچھ بھی کرتا ہے اللہ کی تقدیر کے بموجب کرتا ہے۔ پھر آگے چل کر اس کی آنکھوں سے حجاب اٹھ جاتا ہے اور وہ صاف دیکھ لیتا ہے کہ کوئی نیک ہے نہ بد، طاعت ہے نہ معصیت، کوئی خالق ہے نہ مخلوق، تمام کائنات ایک ہی وجود ہے۔ ہر چیز اللہ ہے اور اللہ ہر چیز میں ہے۔ گمراہی کا یہ سخت مقام ہے۔ بہت سے لوگوں کا پاؤں یہیں پہنچ کر پھسل گیا ہے، حالانکہ اگر اللہ کی ہدایت شامل ہو تو گمراہی سے بچنا بالکل آسان ہے۔ جو شخص احکام الٰہی میں فرق کرتا ہے اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات پر ایمان رکھتا ہے، جن کی
Flag Counter