Maktaba Wahhabi

170 - 259
ایک پیسہ بھی خرچ نہ کرتے۔ یہ عجیب بات ہے کہ نذر سے کوئی فائدہ نہ ہونے پر بھی ان لوگوں کی تعداد، جو منتیں مانتے ہیں، قبروں کے پاس قبولیت کے اعتقاد سے دعائیں مانگنے والے لوگوں سے اگر زیادہ نہیں تو برابر ضرور ہے۔ اسی قدر نہیں بلکہ بعض لوگوں کی روٹی انھیں منتوں سے چل رہی ہے جو سرے سے حرام ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جو قبروں کے مجاور اور پجاری ہیں، خوب عیش اڑاتے ہیں۔ منت ماننے والا بخیل سے بخیل آدمی بھی انھیں پوری فیاضی سے دیتا ہے اور اپنی حماقت سے سمجھتا ہے کہ اس کی مراد صرف منت ماننے کی وجہ سے پوری ہوئی ہے، حالانکہ صادق ومصدوق پیغمبر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے صاف صاف فرمادیا ہے کہ ناجائز تو ناجائز رہیں خود جائز،مباح، حتیٰ کہ عبادت وطاعت الٰہی کی نذر بھی حصولِ مطلوب کا سبب نہیں ہے اور یہ کہ نذر ماننے کے بعد مطلوب حاصل ہوجاتا ہے تو محض اس وجہ سے کہ اتفاق سے منت ایسے وقت میں مانی گئی جب کہ وہ مطلوب اللہ تعالیٰ کی مشیت سے خود ہی حاصل ہونے والا تھا۔ یہی حال غیر مشروع دعاؤں کا بھی ہے، ان میں سے کوئی بھی غرض ومراد اور مقصد کے حصول کا سبب نہیں ہے۔
Flag Counter