Maktaba Wahhabi

254 - 259
اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ اتَّخَذُوا أَحْبَارَهُمْ وَرُهْبَانَهُمْ أَرْبَابًا مِّن دُونِ اللّٰهِ وَالْمَسِيحَ ابْنَ مَرْيَمَ وَمَا أُمِرُوا إِلَّا لِيَعْبُدُوا إِلَـٰهًا وَاحِدًا ۖ لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۚ سُبْحَانَهُ عَمَّا يُشْرِكُونَ﴾ ’’ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے عالموں اور درویشوں کو رب بنایا ہے اور مریم کے بیٹے مسیح ( علیہ السلام ) کو بھی، حالانکہ انھیں صرف ایک ہی معبود کی عبادت کا حکم کیا گیا تھا، جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ وہ پاک ہے ان کے شریک مقرر کرنے سے۔‘‘[1] احبار ورہبان کو شریک بنانا یہی تھا کہ وہ ان کے لیے حرام کو حلال کردیتے تھے اور لوگ ان کی اطاعت کرنے لگتے تھے اور وہ حلال کو حرام کردیتے تھے تو بھی لوگ ان کی پیروی کرنے لگتے تھے۔ اور فرمایا: ﴿ قَاتِلُوا الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِاللّٰهِ وَلَا بِالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلَا يُحَرِّمُونَ مَا حَرَّمَ اللّٰهُ وَرَسُولُهُ وَلَا يَدِينُونَ دِينَ الْحَقِّ مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ حَتَّىٰ يُعْطُوا الْجِزْيَةَ عَن يَدٍ وَهُمْ صَاغِرُونَ ﴾ ’’اہل کتاب میں سے ان لوگوں سے جنگ کرو جو ایمان نہیں لاتے اللہ پر، نہ روزِ قیامت پر اور اسے حرام نہیں سمجھتے جسے اللہ اور اس کے رسول نے حرام ٹھہرایا ہے اور دین حق کو قبول نہیں کرتے یہاں تک کہ خوار ہوکراپنے ہاتھ سے جزیہ دیں۔‘‘[2] اس آیت میں اللہ اور آخرت پر ان کے عدم ایمان کو اس بات کے ساتھ ملا کر ذکر کیا ہے کہ وہ اللہ اور رسول کی حرام کی ہوئی چیزوں کو حرام سمجھتے ہیں نہ دین حق کو قبول کرتے ہیں، جبکہ ان کے برخلاف مومن ان تمام باتوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تصدیق کرتے ہیں جو اللہ اور
Flag Counter