Maktaba Wahhabi

31 - 259
اسی طرح موسم سرما میں دسمبر کی 25تاریخ کو لوگ بہت سے کام کرتے ہیں۔ عیسائیوں کے خیال میں یہ دن حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کا دن ہے۔ اس میں جتنے بھی کام کیے جاتے ہیں ،مثلاً آگ روشن کرنا، خاص قسم کے کھانے تیار کرنا، موم بتیاں جلانا وغیرہ، سب کے سب مکروہ ہیں۔ اس دن کو عید سمجھنا عیسائیوں کا دین وعقیدہ ہے۔ اسلام میں اس کی کوئی اصلیت نہیں۔ سلف صالحین کے عہد میں اس تہوار کا مطلقاً کوئی تذکرہ نہیں ملتا بلکہ بعد کے مسلمانوں نے اسے عیسائیوں سے اخذ کرلیا ہے۔ اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بپتسمہ کی یاد میں عیسائی ’’عید غَطَّاس‘‘ کے نام سے ایک عید مناتے ہیں۔ ان کی دیکھا دیکھی بہت سی جاہل مسلمان عورتیں بھی اپنے بچوں کو حماموں میں نہلاتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ یہ غسل بچوں کے لیے بہت مفید ہوتا ہے، حالانکہ یہ اعتقاد عیسائیوں کا ہے اورمسلمانوں کے لیے نہایت مکروہ اور حرام ہے۔ یہی حکم مجوسیوں کی عیدوں، نو روز اور مہرجان وغیرہ کا ہے اور اسی حکم میں دوسرے تمام کفار کی عیدیں داخل ہیں۔
Flag Counter