نیز صحیح بخاری میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو کوئی ہمارے طریقے سے الگ کام کرے، وہ کام مردود ہے۔‘‘[1] اور صحیحین کی ایک روایت میں ہے: ’’جو کوئی ہمارے طریقے میں کو ئی ایسی بات ایجاد کرے جو اس میں نہیں ہے تو وہ مردود ہے۔‘‘[2] اور اصحابِ سنن نے حضرت عرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ سے بطریق صحیح روایت کیاہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تم میں سے جو کوئی میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت اختلاف دیکھے گا تو تم میری سنت اور میرے بعد خلفائے راشدین کی سنت کو لازم پکڑنا، اسی کی پابندی کرنا اور اسے دانتوں سے مضبوط پکڑنا۔ اور خود کو بدعت کے کاموں سے بچائے رکھنا کیونکہ ہر بدعت گمراہی ہے۔‘‘[3] یہ ایک محکم قاعدہ ہے جو سنت رسول اور اجماع امت سے ثابت ہے۔ نیز قرآن کریم میں بھی اس کا ثبوت موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: |
Book Name | فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے |
Writer | شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ |
Publisher | دار السلام |
Publish Year | 2007 |
Translator | مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی |
Volume | |
Number of Pages | 259 |
Introduction |