Maktaba Wahhabi

114 - 360
ایک باغ میں باپ بیٹے محو گفتگو تھے۔ بیٹے نے باپ سے کہا کہ ہمیں تو اس میں اللہ کی کوئی حکمت نظر نہیں آتی کہ کھجور ایسے ننھے پھل کو ایک بڑے مضبوط درخت میں پیدا کیا اور تربوز ایسے بھاری بھرکم پھل کو کمزورسی بیلوں میں جنم دیا کہ یہ بیلیں زمین سے اوپر نہیں جاسکتیں۔ باپ نے کہا کہ اس میں بھی اللہ کی کوئی مصلحت ہوگی لیکن ہم انسان نہیں سمجھ سکتے۔ تھوڑی دیر کے بعد دونوں سوگئے۔ اسی دوران ایک کھجور ٹوٹ کر بیتے کےسرپر آگری۔ بیٹے کی آنکھ کھل گئی۔ اس نے بتایا کہ کھجور کی وجہ سے اس کی آنکھ کھل گئی۔ باپ نے کہاکہ خدا کا شکر ادا کرو کہ اس بڑے درخت میں تربوز نہیں پھیلتا ورنہ آج تم آخری سانس لے رہے ہوتے۔ اگرچہ یہ ایک قصہ ہے۔ لیکن سوچنے والوں کے لیے اس میں سامان عبرت ہے۔ مومن بندے کو چاہیے کہ وہ کسی شئے میں بھی خدا کی مصلحت کو سمجھے یانہ سمجھے ہرحال میں اسے وہی کہنا چاہیے جو فرشتوں نے کہا تھا: "قَالُوا سُبْحَانَكَ لَا عِلْمَ لَنَا إِلَّا مَا عَلَّمْتَنَا ۖ إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ"(البقرہ:32) کیا ہی عظمت والا ہے تو ہم تو بس اتنا ہی علم رکھتے ہیں جتنا تو نے ہم کو دے دیا ہے ۔ یا پھر وہ کہنا چاہیے جو قرآن میں درج ہے: "رَبَّنَا مَا خَلَقْتَ هَٰذَا بَاطِلًا سُبْحَانَكَ فَقِنَا عَذَابَ النَّارِ"(آل عمران:191) پروردگار یہ سب کچھ تو نے فضول اور بے مقصد نہیں بنایا ہے۔ تیری عظمت کے خلاف ہے کہ تو عبث کاکام کرے۔ پس اسے رب ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ آپ کو چاہیے کہ جوشیطانی وسوسہ آپ کے ذہن میں آیا ہے اسے فوراً جھٹک دیں۔ خدا سے توبہ کیجے اپنے ایمان کا اعادہ کیجئے۔ نمازیں پڑھنی شروع کردیجئے۔ اور جب کوئی شک ذہن میں آئے فوراً اہل علم کی طرف رجوع کیجئے۔
Flag Counter