Maktaba Wahhabi

294 - 360
صورت حال کو دیکھتے ہوئے ان سے شادی کرلی۔ اس شادی کا ایک مقصد یہ بھی تھا کہ ابوسفیان کی اسلام دشمنی کچھ کم ہو۔ اس تفصیل کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس سے بھی شادی کی اس شادی کے پیچھے ایک عظیم مقصد تھا۔ یہ شادی کسی کی خوبصورتی ، مال ودولت یا جنسی جذبہ کے تحت نہیں تھی۔ اور یہ ساری شادیاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس قانون کے آنے سے قبل کیں کہ بیک وقت چار سے زائد شادیاں جائز نہیں ہے۔ اس قانون کے آنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شادی بھی نہیں کی۔ البتہ جو عورتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجیت میں تھیں وہ سب کی سب اس زوجیت پر برقراررہیں اور اس کی حکمت میں پہلے ہی بیان کرچکا ہوں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جو متعدد شادیاں کیں تو اس کا ایک مقصد یہ تھا جیسا کہ میں پہلے بیان کرچکا ہوں کہ ان شادیوں سے اسلام کی نشرواشاعت میں مدد لی جاسکے۔ اس کا ایک بڑا مقصد یہ بھی تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بتائیں۔ بلاشبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی تمام مسلمانوں کے لیےمشعلِ راہ ہے۔ اور زیادہ سے زیادہ قابل ِ تقلید ہے۔ اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ بیویاں اپنے شوہروں کے جس قدر قریب ہوتی ہیں کوئی اور نہیں ہوتا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے زیادہ سے زیادہ عورتوں سے شادی کرکے ان کے سامنے اپنی عملی زندگی کے نمونے پیش کیے تاکہ وہ لوگوں کو بتائیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: "وَحَدِّثُوا عَنِّي" میرے بارے میں لوگوں کو بتاؤ ۔ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوری شرح کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے بارے میں لوگوں کو بتایا حتیٰ کہ ان پہلوؤں کوبھی راز میں نہیں رکھا جن کا تعلق شوہر بیوی کے خصوصی معاملات سے ہوتا ہے۔
Flag Counter