Maktaba Wahhabi

304 - 360
کرتا ہے۔ جسے چاہتاہے لڑکی دیتا ہے۔ اور جسے چاہتا ہے لڑکا عطا کرتا ہے ۔ دوسری آیت ہے: "وَرَبُّكَ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ وَيَخْتَارُ ۗ " (القصص:68) اور تیرا رب جوچاہتا ہے تخلیق کرتاہے اور اس تخلیق میں اختیار کرتا ہے(کہ کیا چیز اسے تخلیق کرنی ہے)۔ درحقیقت جنین کےSEX کے انتخاب کا حق صرف اللہ کو حاصل ہے۔ اور شریعت کی رو سے اللہ کے حق میں بندے کا تصرف کرناکسی طور جائز نہیں ہے۔ البتہ انتہائی مجبوری کی صورت میں اس چیز کو جائز قراردیا جاسکتا ہے۔ لیکن بہتر یہی ہوگا کہ اس معاملے کو اللہ ہی پر چھوڑ دیاجائے کہ اللہ کی مرضی ہی میں ہماری مصلحت پوشیدہ ہے۔ 3۔ رہی بات انجکشن کے ذریعے انسان کے مزاج، دماغ اور اعصاب کو اپنی مرضی کے مطابق تبدیل کرنے کی تو بلاشبہ یہ بات اسلامی شریعت کے منافی ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو آزاد پیدا کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اسے تمام راستے دکھائے ہیں اور اب انسان کی مرضی پر منحصر ہے کہ وہ کون ساراستہ اختیار کرتا ہے۔ انسان کے اختیار کو اور اس کی آزادی کو دواؤں اور انجکشن کے ذریعے سلب کرلینا اللہ کی مرضی اور اس کے تخلیق کے بالکل خلاف ہے۔ شراب یا نشہ آور چیزوں کا استعمال اس لیے حرام ہے کہ یہ چیزیں انسانی دماغ کی آزادی اور اختیار کوسلب کرکے اسے معطل کردیتی ہیں اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ان نشہ آورچیزوں کے زیر اثر انسان اپنی مرضی کے بغیر ایسے کام کرڈالتا ہے، جو اسے نہیں کرنا چاہیے۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انسانوں کی تخلیق اس بنیاد پر کی ہے کہ انہیں آزادی اور اختیار عطا ہو۔ اللہ کی اس تخلیق میں بندوں کی دخل اندازی اور اس میں کسی قسم کی تبدیلی کی کوشش اللہ کو سخت ناپسند ہے۔ اللہ فرماتا ہے:
Flag Counter