Maktaba Wahhabi

338 - 360
"وَلَا تُبَذِّرْ تَبْذِيرًا (26) إِنَّ الْمُبَذِّرِينَ كَانُوا إِخْوَانَ الشَّيَاطِينِ" (بنی اسرائیل:27) فضول خرچی نہ کرو۔ فضول خرچ لوگ شیطان کے بھائی ہیں۔ کراہت کے دلائل: 1۔ سگریٹ نوشی جسم انسانی کے لیے مضر بھی ہے اور مہلک بھی۔ 2۔ اگر یہ فضول خرچی نہیں ہے تو کم ازکم مال کی بربادی ضرورہے۔ اس مال کو کسی اچھے کام میں خرچ کیا جا سکتا ہے۔ 3۔ اس کی بو ان لوگوں کے لیے تکلیف دہ ہوتی ہے جو سگریٹ نہیں پیتے۔ 4۔ سگریٹ نوشی بہر حال شرافت اور اخلاق حمیدہ کے خلاف ہے۔ 5۔ سگریٹ نوشی بہتر عبادات کی ادائیگی میں مانع ہے۔ 6۔ سگریٹ کے عادی کو کچھ دنوں کے لیے سگریٹ نہ ملے تو وہ ہذیانی کیفیت میں مبتلا ہو جا تا ہے۔ ایک حنفی عالم دین الشیخ ابو سہل محمد بن الواعظ فرماتے ہیں کہ ان سب دلیلوں کی بنیاد پر سگریٹ نوشی کو حرام قراردیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگریہ حرام نہ بھی ہو تو اس کے مکروہ ہونے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ جواز کے دلائل: جن لوگوں نے اسے جائز قراردیا ہے ان کی دلیل یہ ہے کہ اسلامی شریعت کی روسے دنیا کی ہر شئی کی اصل یہ ہے کہ وہ حلال ہے سوائے ان چیزوں کے جن کی حرمت یا کراہت کی دلیل قرآن و سنت میں موجود ہو۔ اس قاعدے کی روسے سگریٹ نوشی بھی جائز ہے کیوں کہ اس کی حرمت کی کوئی دلیل نہیں ہے اور جہاں تک نشے کا سوال ہے تو یہ کہنا سراسر غلط ہو گا کہ سگریٹ میں نشہ ہوتا ہے کیوں کہ نشہ ایک ایسی کیفیت کا نام ہے
Flag Counter