Maktaba Wahhabi

449 - 534
ہے۔اللہ کا فرمان ہے {لَئِنْ لَمْ يَنْتَهِ الْمُنَافِقُونَ وَالَّذِيْنَ فِيْ قُلُوبِهِمْ مَرَضٌ وَالْمُرْجِفُوْنَ فِي الْمَدِيْنَةِ لَنُغْرِيَنَّكَ بِهِمْ ثُمَّ لَا يُجَاوِرُونَكَ فِيْهَا إِلَّا قَلِيْلًا} [الأحزاب: 60] ترجمہ:’’ اگر (اب بھی) یہ منافق اور وہ جن کے دلوں میں بیماری ہے اور لوگ جو مدینہ میں غلط افواہیں اڑانے والے ہیں باز نہ آئے تو ہم آپ کو ان کی (تباہی) پر مسلط کر دیں گے پھر تو وہ چند دن ہی آپ کے ساتھ اس (شہر) میں رہ سکیں گے‘‘۔ ایک اور مقام پر اللہ تعالی کا فرمان ہے :{يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنْ جَاۗءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَيَّنُوْٓا اَنْ تُصِيْبُوْا قَوْمًۢا بِجَــهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰي مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِيْنَ ۝} [الحجرات: 6] ترجمہ: اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اس کی تحقیق کر لیا کرو، ایسا نہ ہو کہ تم نادانستہ کسی قوم کا نقصان کر بیٹھو پھر تمہیں اپنے کئے پر نادم ہونا پڑے۔ سمرۃ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : "رأيت اللّيلة رجلين أتياني قالا: الّذي رأيته يشقّ شدقه فكذّاب يكذب بالكذبة تحمل عنه حتى تبلغ الآفاق فيصنع به إلى يوم القيامة "[1] ترجمہ:’’میں نے خواب دیکھا کہ دو شخص میرے پاس آئے اور کہنے لگے کہ وہ شخص جس کو تم نے معراج کی رات میں دیکھا تھا کہ اس کے جبڑے چیرے جا رہے تھے وہ بہت بڑا جھوٹا تھا اور اس طرح جھوٹ باتیں اڑاتا تھا کہ دنیا کے تمام گوشوں میں وہ پھیل جاتی تھیں قیامت تک اس کے ساتھ ایسا ہی ہوتا رہے گا۔‘‘ (9)ذخیرہ اندوزی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : بازار میں سودا لانے والے کو رزق ملتا ہے اور ذخیرہ اندوز ملعون ہے‘‘۔[2]
Flag Counter