Maktaba Wahhabi

238 - 259
کافی ہے۔عنقریب اللہ ہمیں اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول بھی۔ ہم تو اللہ ہی کی طرف رغبت رکھنے والے ہیں۔‘‘ [1] اس آیت میں عطا کو اللہ اورر سول دونوں میں مشترک رکھا ہے لیکن رغبت صرف اللہ کی طرف بیان کی ہے۔ جیسا کہ دوسری آیت میں رسول کی عطا کے متعلق فرمایا: ﴿ وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا﴾ ’’ رسول جو کچھ تمھیں دے اسے لے لو اور جس سے منع کرے اس سے باز رہو۔‘‘[2] پس حلال وہی ہے جو رسول نے بتایا ہے اور حرام بھی وہی ہے جسے رسول نے حرام قرار دیا ہے اور دین وہی ہے جو رسول نے مقرر کردیا ہے لیکن تکیہ وبھروسا صرف اللہ وحدہ لاشریک ہی پر ہونا چاہیے، چنانچہ فرمایا: ﴿وَقَالُوْاحَسْبُنَااللّٰہُ﴾ ’’یعنی اللہ ہی ہمیں کافی ہے۔‘‘ یہ نہیں کہا کہ ﴿حَسْبُنَا الرَّسُوْلُ﴾ یہی بات ایک دوسری آیت میں فرمائی ہے: ﴿ الَّذِينَ قَالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُوا لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَانًا وَقَالُوا حَسْبُنَا اللّٰهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ ﴾ ’’وہ لوگ کہ جب ان سے لوگوں نے کہا کہ کافروں نے تمھارے مقابلے پر لشکر جمع کرلیے ہیں،لہٰذا تم ان سے خوف کھاؤ تو اس بات نے انھیں ایمان میں اور بڑھایا اور وہ کہنے لگے کہ ہمیں اللہ ہی کافی ہے اور وہ بہت اچھا کارساز ہے۔‘‘ [3] پھر فرمایا: ﴿ سَيُؤْتِينَا اللّٰهُ مِن فَضْلِهِ وَرَسُولُهُ إِنَّا إِلَى اللّٰهِ رَاغِبُونَ﴾ ’’عنقریب ہمیں اللہ اپنے فضل سے دے گا اور اس کا رسول بھی، بے شک ہم تو اللہ ہی
Flag Counter